لاہور۔خواتین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 7ویں پوزیشن حاصل کرنے والی پاکستانی ٹیم وطن واپس پہنچ گئی۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی خواتین ٹیم کی کپتان ثناء میر نے کہا کہ خواتین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 7 ویں پوزیشن حاصل کرنے پر ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں۔ہم اس سے بہتر
کارکردگی دکھا سکتے تھے لیکن ابتدائی بیٹسمین اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خواتین کی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم علیحدہ بنائی جائے کیونکہ ہماری لڑکیوں میں ایسی صلاحیتیں نہیں ہیں کہ کھلاڑی اپنے آپ کو دونوں طرز کی کرکٹ میں ایڈ جسٹ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کی کرکٹ کو ملانا درست بات نہیں ہے۔ پاکستان میں لڑکیوں میں کھیل کا رجحان نہیں ہے۔ چاہے اسکول لیول ہو، گلی کرکٹ ہو یا کالج لیول کرکٹ ہو کسی بھی جگہ پر خواتین کرکٹ کا انفرا اسٹرکچر موجود نہیں ہے۔ اس کے باوجود یہ لڑکیاں ان ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کرتی ہیں جن کی اے ٹیمز بھی ہیں، انڈر 19 ٹیمیں بھی ہیں اور انھیں اپنے گراونڈز میں کرکٹ بھی بہت زیادہ کھیلنے کو ملتی ہے تو ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھ کر تنقید کرنی چاہیئے۔پاکستانی کپتان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو انفرا اسٹرکچر پر بہتر زیادہ فوکس کرنا پڑے گا کیونکہ ہمارے پاس پلیئرز کی ناکامی کی صورت میں ان کا کوئی متبادل موجود نہیں ہوتا۔ٹیم میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ ثناء میر نے کہا کہ اگر مجھے استعفی دینا ہوا تو سب سے پہلے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں اور پی سی بی خواتین کرکٹ کی چیئرپرسن بشری اعتزاز اوربورڈ سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں گی، قوم اور میڈیا کو بہت زیادہ جذباتی نہیں ہونا چاہیئے۔ ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیئے اور مثبت چیزوں کو آگے لے کر آنا چاہیئے۔