پرتھ۔ورلڈ کپ کرکٹ میں ہندوستانی ٹیم کے فارم میں لوٹنے سے بھلے ہی کئی لوگ حیران ہوں لیکن ٹیم ڈائریکٹر روی شاستری نے کہا کہ انہیں کھلاڑیوں کی صلاحیت پر مکمل اعتماد تھا اور ابھی تک کی کارکردگی امید کے مطابق رہی ہے۔ورلڈ کپ سے پہلے ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورہ پر ایک بھی میچ نہیں جیت سکی تھی اور اسے غالب دعویداروں میں شمار نہیں کیا جا رہا تھا۔ مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم ن
ے اگرچہ پاکستان اور جنوبی افریقہ پر دو شاندار جیت درج کی اور اب تین میچوں میں تین جیت کے ساتھ اس کا پول بی کی سب سے اوپر کی ٹیم کے طور پر کوارٹر فائنل میں داخلہ طے ہے۔شاستری نے پریس ٹرسٹ سے کہامیں بالکل بھی حیران نہیں ہوں۔ اس شاندار آغاز پر مجھے حیرانی کیوں ہوگی۔ مجھے کھلاڑیوں پر اور ان کی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔انہوں نے کہاکھلاڑیوں نے گزشتہ دو میچوں میں اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگر آپ مجھ سے پوچھے تو ابھی تک کی کارکردگی توقع کے مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ سہ رخی سیریز کے خراب کارکردگی کے بعد وقفے ٹیم کیلئے اچھا ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہاسہ رخی سیریز کھیل کر ٹیم ذہنی طور پر تھکی ہوئی تھی۔ کھلاڑیوں کو نئے سرے سے طاقت کا جمع کرنا ضروری تھا۔ کرکٹ سے وقفے ان کیلئے اچھا ثابت ہوا۔
میرا خیال ہے کہ یہ سہ رخی سیریز کے وقت اور صلاحیت کی بربادی تھی۔فیلڈنگ میں ہندوستان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے شاستری نے اسے دنیا کی سب سے فٹ ٹیموں میں سے ایک قرار دیا۔شاستری نے کہامیں بہت زیادہ پیچھے کی طرف نہیں دیکھتا اور نہ ہی بہت آگے کو دیکھتا ہوں۔ میں یہ پورے دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ گزشتہ کئی سال میں سب سے بہترین فیلڈنگ کرنے والی ہندوستانی ٹیم ہے۔ ہندوستان کے پاس کچھ شاندار فیلڈر ہیں اور بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے فٹ فیللڈروں میں سے ہیں۔اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلوی سرزمین پر ہہندوستان کا بہترین کھلاڑی ثابت ہوا ہے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا کوہلی بین الاقوامی کرکٹ کے سارے بلے بازی ریکارڈ توڑ دے گا، انہوں نے کہامجھے لگتا ہے کہ اس پر اکیلے بہت زیادہ بوجھ ڈالنا ٹھیک نہیں۔ اسے کھل کر کھیلنے کا موقع ملنا چاہئے۔انہوں نے کہاجہاں تک میرا سوال ہے تو سچن تندولکر اور وی وی ایس لکشمن جیسے بلے بازوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں نے آسٹریلوی سرزمین پر وراٹ کے جیسا کارکردگی کرنے والا کوئی ہندوستانی بلے باز نہیں دیکھا۔شاستری نے کہامجھے ایسا ایک ہندوستانی بلے باز بتائو جس نے چار ٹیسٹ میچوں میں چار سنچری بنائی ہوں۔ اس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔دھونی اور کوہلی کے درمیان اختلافات کی خبروں کو انہوں نے مسترد کیا۔ انہوں نے کہامیرے پاس فالتو کی بکواس سننے کا نہ تو وقت ہے اور نہ ہی ضبط۔ کچھ لوگغلط باتیں پھیلا رہے ہیں۔ مجھے یا کھلاڑیوں کو اس سے فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہااگر کسی کو لگتا ہے کہ اسے اپنء مسائل پر دھیان دینا چاہئے تو وہ ایسا کرے۔ کھلاڑیوں کو اس کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ وہ رات کو پوری نیند لیتے ہیں۔