لندن۔امریکی ٹینس اسٹار سیرینا ولیمز نے ہوپمین کپ کے ایک میچ میں پہلے سیٹ میں شکست کے بعد غیرعمومی کافی بریک کا مطالبہ کر دیا۔ کافی پی کر وہ اگلے دونوں سیٹ اور میچ جیت گئیں۔آسٹریلوی شہر پرتھ میں جاری ہوپمین ٹینس کپ کے ایک میچ میں سیرینا ولیمز کا مقابلہ اطالوی کھلاڑی فلاویا پینیٹا سے تھا۔ اس میچ کے صرف 19 منٹ تک جاری رہنے والے پہلے سیٹ میں انہیں چھ صفر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر سیرینا نے ایسپریسو کافی کا مطالبہ کر دیا، جو انہیں ان کے بینچ پر لا کر دی گئی۔ اس کافی نے تو جیسے سیرینا کے جسم میں بجلی بھر دی۔ اس کے بعد سیرینا ولیمز نے اگلے دونوں سیٹ چھ تین اور چھ صفر سے باآسانی جیت لیے۔میچ کے بعد عالمی نمبر ایک سیرینا کا کہنا تھا، ’مجھے امید ہے کہ اب مزید مجھے صبح دس بجے نہیں کھیلنا ہو گا اور شاید کوئی کافی بنانے والا ادارہ مجھے اشتہار بھی دے دے۔‘ سیرینا عالمی نمبر ایک ہیںولیمز ہفتے کے روز ہی فلوریڈا سے پرتھ پہنچی تھیں۔ میچ کے پہلے سیٹ میں سیرینا کا کھیل انتہائی عام سا تھا اور انہیں پینیٹا نے باآسانی زیر کر لیا۔ مگر کافی کی چند چسکیاں لینے کے بعد تماشائیوں کو ایک مرتبہ پھر عالمی نمبر ایک سیرینا ولیمز دکھائی دیں، جنہوں نے انتہائی طاقتور شاٹس کھیلیں اور پینیٹا کو مکمل طور پر بے بس کر دیا۔33 سالہ سیرینا کا کہنا تھا، ’میں نے اس سے قبل کبھی ایسا نہیں کیا۔ مجھے ایسپریسو کی ضرورت تھی، مجھے جاگنے کی ضرورت تھی، تاکہ جہاز کے سفر کی تھکان کا خاتمہ ہو۔سیرینا ولیمز نے کہا کہ گزشتہ روز وہ اچھا محسوس نہیں کر رہی تھیں، مگر اب وہ تھکان سے پوری طرح آزاد ہیں۔انہوں نے اپنی حریف کھلاڑی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’مجھے خوشی ہے کہ میں یہ میچ جیت گئی۔
یہ ایک مشکل شروعات تھی۔ پینیٹا ہمیشہ بہت عمدہ کھیلتی ہے۔ وہ بہت تیز اور بہت اعلیٰ ہے اور وہ ہر بار سیکھتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں پھر بھی کامیاب رہی۔‘اس میچ کے وقت پرتھ میں درجہ حرارت 41 درجہ سینٹی گریڈ تھا اور گرمی ہی کی وجہ سے یہ میچ پرتھ ایرینا کے چھت کے حامل میدان میں ہوا۔ ہوپمین کپ سال کے پہلے گرینڈ سلیم آسٹریلین آوپن سے قبل آخری ٹینس ٹورنامنٹ ہے۔