لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سماج میں ایک ٹیچر کا درجہ بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔ وہیں اگر ٹیچر ہی حیوانیت پر آمادہ ہو جائے تو اس سماج کا کیا ہوگا اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکتا ہے۔ سعادت گنج علاقہ میں ایک کوچنگ منتظم و ٹیچرپر گیارہ سالہ معصوم کے ساتھ غیر فطری فعل کرنے کا الزام لگا ہے۔
اس معاملہ میں ملزم ٹیچر کے خلاف نامزد رپورٹ درج کر لی گئی ہے فی الحال ابھی تک ملزم کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔ سی او بازار کھالہ راج کمار اگروال نے بتایا کہ منصور نگر کا محمد اسلام محلہ میں ہی مون لائٹ ایجوکیشنل کوچنگ سینٹر چلاتا ہے۔ اس کوچنگ
میں علاقہ کے کئی بچے پڑھنے آتے ہیں۔ ان میں نوبستہ کا رہنے والا گیارہ سالہ ایک معصوم بھی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لڑکے کے اہل خانہ سعادت گنج کوتوالی پہنچے۔ ان لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ ٹیچر اسلام نے اس کے بیٹے کے ساتھ گزشتہ ۱۸؍اگست کی شام غیر فطری فعل کیا۔ متاثر کے کنبہ کے لوگ اس معاملہ میں رپورٹ درج کرانے کو تیار نہیں تھے۔ پولیس نے کسی طرح گھر والوں کو سمجھایا اس کے بعد ان لوگوں نے ملزم ٹیچر کے خلاف سعادت گنج کوتوالی میں نامزد رپورٹ درج کرائی۔ پولیس نے رپورٹ در ج کر کے متاثر لڑکے کو طبی جانچ کیلئے بھیج دیا ہے۔ فی الحال ابھی تک ملزم کوچنگ منتظم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہو پائے گی۔ فی الحال ہر ممکنہ پہلو پر تفتیش کی جا رہی ہے۔