vامریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم اسلامی کمیونٹی سنٹر کی عمارت آگ لگنے کے نتیجے میں تباہ ہو گئی۔ آگ کی وجہ سے کمیونٹی سنٹر کے گودام والا حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ امریکی وفاقی تحقیق کار آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کر رہے ہیں۔
ہیوسٹن فائر ڈیپارٹمنٹ کے پبلک انفارمیشن آفیسر کینیاٹا پارکر نے ‘العربیہ’ نیوز سے بات کرتے ہوئے عمارت میں آتشزدگی کی تصدیق کی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے وقت عمارت میں کوئی شخص موجود نہیں تھا۔ ابھی اس واقع سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا جا رہا۔ آگ لگنے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔”
پارکر نے کمیونٹی سنٹر میں موجود مسجد کے امام اور ان کے بیٹے کے بیان پر تبصرے میں
گریز کیا جس میں انہوں کیمونٹی سینٹر میں آگ کو مذہبی منافرت کا شاخسانہ قرار دیا تھا۔
کمیونٹی سنٹر کے فیس بک پیج پر جاری کردہ ایک بیان میں اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا گیا۔ بیان میں بتایا گیا “صبح تقریبا 5 بجے کے قریب ہمارے سنٹر کی تیسری عمارت میں آگ لگ گئی۔ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ عمارت پوری طرح جل گئی اور اس میں موجود تقریبا تمام سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔”
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ”ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ آگ کسی شخص کی جانب سے شروع کی گئی تھی۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ آگ شروع کس نے کی تھی۔ مگر تحقیقات کرنے والے اہلکاروں نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ یہ آگ حادثاتی طور پر شروع نہیں کی گئی تھی۔”
‘اے بی سی نیوز’ نے مقامی مسلمانوں کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے سنٹر کے پاس ایک مشتبہ شخص کو دیکھا تھا۔
کمیونٹی سنٹر کی مسجد کے امام نے اے بی سی نیوز کو بتایا “میرا بیٹا یہاں سے گزر رہا تھا اور کوئی شخص سفید گاڑی میں بیٹھا ہوا مذاق اڑا رہا تھا اور نعرے لگا رہا تھا۔”
قبا اسلامی سنٹر تین عمارتوں پر مشتمل ہے اور اس میں نمازوں اور تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
تفتیش کاروں نے ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات پر بات نہیں کی ہے۔ مگر یہ واقعہ امریکا میں کشیدہ ماحول کے درمیان وقوع پذیر ہوا ہے کہ جب اسی ہفتے میں تین مسلمانوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔