لکھنؤ: مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کئے گئے بجٹ میں تخفیف سے ٹی بی ملازمین کو زبردست نقصان ہوا ہے۔ ملازمین نے تخفیف کو واپس لیتے ہوئے مقررہ شرح پر ادائیگی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لیب ٹیکنیشین ، ڈیٹا انٹری آپریٹر و ڈرائیور کی تنخواہ میں اضافہ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ مذکورہ مطالبہ ٹی بی کنٹرول ملازم بہبود کمیٹی کی پریس کانفرنس میں کمیٹی کے جنرل سکریٹری مکیش سنگھ نے کیا۔ مسٹر سنگھ نے کہاکہ گزشتہ ۲۹؍جولائی کو مرکزی حکومت نے ٹی بی ملازمین کی تنخواہ میں تخفیف کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ریاست میں اس کی مخالفت کی گئی تھی جس کے بعد مرکزی حکومت نے ملازمین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے پوری تنخواہ دینے کی ہدایت دی تھی۔ فروری میں مقررہ تنخواہ ادا کی گئی جبکہ ریاستی حکومت نے اس میں مداخلت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی صحت مشن کو ہدایت دی گئی تھی کہ مقررہ تنخواہ ادا کی جائے لیکن ریاستی ٹی بی افسر نے اعلیٰ افسران کو گمراہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ذریعہ ۲۹؍جولائی کو جاری خط کے مطابق تنخواہ ادا کرنے کی منظوری حاصل کرلی جبکہ این آر ایچ ایم کو مرکز کے ذریعہ بجٹ مل گیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ جب مشن کو پورا بجٹ مل گیا تھا تو ملازمین کی تنخواہ وضع کرنے کا کیا جواز ہے۔ کمیٹی کے عہدیدار وجے موریہ نے بتایا کہ کمیٹی ملازمین کی بہتری کیلئے حکومت کے سامنے مطالبات پیش کر رہی ہے جس میں اہم مطالبہ ہے کہ تنخواہ تخفیف کے حکم کو فوری اثر سے واپس لیا جائے اور ریاستی ضلع سطح اسکیم کے تحت مقرر شرح پر تنخواہ ادا کی جائے۔اس کے علاوہ ٹھیکے پر کام کرنے والے ملازمین کیلئے ترمیمی پالیسی نافذکی جائے اور جوائنٹ ڈائریکٹر ریاستی ٹی بی پروگرام افسرکا تبادلہ کر کے ان کے خلاف محکمہ جاتی جانچ کی جائے۔