لکھنؤ(نامہ نگار)پارا علاقہ میں ہردوئی کی رہنے والی خاتون کا قتل کاکوری پولیس کی لالچ کا نتیجہ تھا۔ پارا پولیس نے خاتون کے قتل معاملہ میں دوملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ دو دیگر ملزم فرار ہیں۔ کاکوری پولیس کا شرمناک چہرہ سامنے آنے کے بعد ایس ایس پی نے کل سابق ایس او کاکوری ایک داروغہ کو لائن حاضر کر دیا تھا۔ کاکوری پولیس نے خاتون کو چار لڑکوں کے ساتھ واردات سے تین دن قبل پکڑا تھا۔ لیکن پولیس نے روپئے لے کر نوجوانون کو چھوڑ دیا تھا۔
پارا پولیس نے ۲۲؍اکتوبر کو سروسابھروسا گاؤں میں ہوئے خاتون کے قتل معاملہ میں بھورا گاؤں کے راجیش اور بنتھرا کے کباڑی قادر کو گرفتار کیا ہے۔اس معاملہ میں امت اور ملائم یادو نام کے دو نوجوان فی الحال فرار ہیں۔ پارا پولیس نے بتایا کہ سبھی ملزمین نے خاتون سے انتقام لینے کے ارادے سے اس کا قتل کیا تھا۔ پولیس نے جب تفتیش کی تو پتہ چلا کہ ۱۸/۱۹؍اکتوبر کی رات کاکوری پولیس نے امت، قادر اور راجیش کو خاتون کے ساتھ ناگفتہ بہ حالت میں پکڑا تھا جبکہ موقع سے ملائم یادوفرار ہو گیا تھا۔ اس کے بعد کاکوری پولیس نے خاتون کو تو چھوڑ دیاتھا لیکن تینوں نوجوانوں کو تھانے میں دو دن تک بٹھائے رکھا۔
پولیس نے تینوں نوجوانوںکے خلاف آبروریزی کے معاملہ میں پھنسانے کی بات کہہ کر ان سے روپئے اینٹھ لئے ۔ وہیں خاتون نے کاکوری پولیس کو فون کر کے تینوں نوجوانوں کو رہا کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے باوجود پولیس نے تینوں نوجوانوں کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی دے کر روپئے اینٹھ لئے اور پھر دودن بعدان کو چھوڑ دیا۔ تینوں نوجوانوں کو محسوس ہوا کہ خاتون ان کیلئے خطرہ بن سکتی ہے اور وہ ان کو پولیس سے مل کر پھنسا سکتی ہے۔ اسی وجہ سے ۲۱؍اکتوبر کو ملزمان نے خاتون کو بہانے سے بلایا وہ لوگ اس کو لے کر پارا کے ایک باغ میں پہنچے جہاں بے رحمی سے اس کا قتل کر دیا۔ قاتلوں نے اس کے مخصوص اعضاء اور جسم پر کئی جگہ حملہ کر کے اسے لہولہان کر دیا اور پھر گلا دبا کر اس کا قتل کر دیا۔ کاکوری پولیس کا یہ شرمناک چہرا سامنے آنے کے بعد ایس ایس پی نے کل دیر رات سابق انسپکٹر کاکوری مکھ رام یادو اور ایک داروغہ جناردن کو لائن حاضر کر دیاتھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق شاید اس معاملہ میں ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔