لکھنؤ(نامہ نگار)ٹھاکر گنج کے کڑیاگھاٹ پارک میں آئے ایک صراف نے کچھ دیر ٹہلنے کے بعد خود کو تیل چھڑک کر آگ کے حوالے کردیا۔پارک کے چوکیدار نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن شدید طورپر جھلسے صراف نے موقع پرہی دم توڑ دیا۔موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کوپوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیاہے ۔ خود سوزی کے پیچھے مالی تنگی بتائی جارہی ہے ۔چوک کے چوپٹیاکالی جی بازارکے رہنے والے(۴۸)سالہ رمیش ورما صراف تھے ۔پہلے ان کا زیورات بنانے کا کارخانہ تھا لیکن مندی کے سبب انہیں کارخانہ بند کرناپڑا فی الحال وہ اب ایک دکان پر زیورات بنانے کا کام کررہے تھے ۔ منگل کے شام تقریباً سات بجے کام سے لوٹنے کے بعد وہ اہلیہ سے ٹھنڈائی لانے کی بات کہہ کر گھرسے ن
کلے اور اپنی اسکوٹر سے کڑیا گھاٹ کے پارک میں پہنچ گئے کافی دیر تک ادھرادھرٹہلتے رہے اور بعد میں پارک کی بینچ پر جاکر بیٹھ گئے اسی درمیان پارک کے گارڈ گڈو کی نظر پڑی تو وہ آگ کے شعلوںمیںگھرے چیخ رہے تھے ۔فوری طورپر گڈونے آگ پرقابوپانے کی کوشش کی لیکن شدید طورپرجھلسنے سے ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی ۔اطلاع کے بعد پہنچی پولیس نے ان کے ملے کارڈ سے ان کی شناخت کی پولیس کو موقع سے ایک مٹی کے تیل کی بوتل ملی ہے جو کہ ان کے گھرکی بتائی جارہی ہے ۔