لکھنؤ(نامہ نگار)فیض آباد روڈ پر واقع پالیٹکنک کے ایک طالب علم نے آج صبح اپنی معشوقہ کو فون کر کے خودکشی کرنے کی بات کہی اور پھر کمرے میں لگے پنکھے میں رسی کے سہارے لٹک کر خودکشی کر لی۔ انسپکٹر غازی پور اجیت سنگھ چوہان نے بتایا کہ دیوریا کا رہنے والا ۲۲سالہ نونیت پالیٹکنک میں سال اول کا طالب علم تھا۔ نونیت پالیٹکنک کے ہی ہاسٹل میںاپنے ساتھی راکیش پٹیل کے ساتھ رہتا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ جمعہ کی صبح اس نے وارانسی میں رہنے والی اپنی معشوقہ کو فون کیا بات چیت کے دوران دونوں کے درمیان کچھ تنازعہ ہو گیا اور نونیت نے اس سے خودکشی کرنے کی بات کہہ کر فون کاٹ دیا۔ اس کے بعد اس کی معشوقہ نے دو تین بار اس کے موبائل پر فون بھی کیا لیکن فون نہیں اٹھا اس پر نونیت کی معشوقہ نے فوراً اس بات کی اطلاع نونیت کے دوست راکیش پٹیل کو دی۔ راکیش پٹیل دوڑ کر نونیت کے کمرے پر پہنچا تو دیکھا کہ کمرہ اندر سے بند تھا۔ طالب علم نے جب تک کمرہ کا دروازہ توڑا تب تک نونیت پنکھے میں رسی کے سہارے پھانسی لگا چکا تھا۔ طلباء نے فوراً اس کی اطلاع پالیٹکنک انتظامیہ کو دی اور نونیت کو رام منوہر لوہیا اسپتال لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ موقع پر پہنچی غازی پور پولیس نے
نونیت کے فون کو قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس نے اس کے کنبہ والوںکو بھی واردات کی اطلاع دے دی ہے۔ غازی پور پولیس کا کہنا ہے کہ نونیت نے معاشقہ کے سبب خودکشی کی ہے۔
نونیت کے روم پارٹنر کے مطابق نونیت نے وارانسی میںتعلیم حاصل کی تھی اور وہیں پر اس کی ملاقات ایک لڑکی سے ہوئی تھی اور پھر دونوں کے درمیان محبت ہو گئی تھی۔ دونوں فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعہ بھی ایک دوسرے کے رابطہ میں رہنے لگے تھے۔ دوستوں نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل نونیت اپنی معشوقہ سے ملنے وارانسی بھی گیا تھا۔ وہاں سے واپسی کے بعد وہ کافی خوش تھا نونیت پڑھائی میںکافی تیز تھا اور پالیٹکنک کے داخلہ امتحان میں اس کی ۱۲۸ ویں رینک آئی تھی۔