گورکھپور۔ آج پانچویں محرم کے موقع پر محلہ میاں بازار واقع امام باڑہ اسٹیٹ کا روایتی جلوس میاں صاحب کی قیادت میں شان و شوکت اور احترام کے ساتھ برآمد ہوا۔ جلوس امام باڑہ اسٹیٹ سے برآمد ہوکر چشن لال چوک ہوتے ہوئے جعفر بازار سے گھیٹرا واقع کربلا پہنچا۔ کربلا میں امام باڑہ اسٹیٹ کے سجادہ نشیں سید عدنان فرخ علی شاہ ’میاں صاحب‘ نے فاتحہ پڑھی۔ اس کے بعد جلوس خونی پور چوراہے سے ہوتا ہوا نخاس چوک سے امام باڑہ اسٹیٹ میاں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ امام باڑہ اسٹیٹ کے جلوس کو دیکھنے کیلئے عوام دور دواز سے بھی آئے۔ جلوس کے راستوں پر انتظامیہ کے ذریعہ سخت حفاظتی بندوبست کئے گئے تھے۔ شاہی جلوس میں چھ ٹکڑیاں ماتمی دھن بجا رہی تھیں جبکہ جلوس کے پہلے اور آخر میں شہنائی کی ماتمی دھن بج رہی تھی۔در میاںمیں پیدل و اسلحہ سے لیس میاں صاحب کے سلامتی اہلکارتقریباً ۳۵۰کی تعداد میں ساتھ ساتھ چل رہے تھے۔ اس کے علاوہ شہ سوار دستہ بھی تعزیوں کے درمیان چل رہا تھا۔ میاں صاحب اپنی سوشل سیکورٹی فورس و عقیدت مندوں سے گھرے ہوئے تھے۔ میاں صاحب مختلف مقامات پر سینہ زنی بھی کرتے دیکھے گئے۔ جلوس خونی پو ر واقع انجمن اسلامیہ پہنچا جہاں میاں صاحب نے فاتحہ خوانی کی۔ جلوس کی خاص بات یہ رہی کہ جلوس کا قافلہ جہاں جہاں پہنچا وہاں پر لوگوں اور سیاسی لیڈران نے بھی میاں صاحب کا استقبال کیا۔ واضح رہے کہ ہر سال کی طرح امسال بھی جلوس گزرنے والے راستوں پر خواتین، مرد اور بچوں کا جم غفیر رہا۔ ضلع پولیس انتظامیہ نے اس روایتی جلوس کے پیش نظر سخت حفاظتی بندوبست کئے تھے۔ ٹریفک بندوبست میں بھی تبدیلی کی گئی تھی ۔