نئی دہلی:حقوق اطفال کے مشہور کارکن اور نوبل ایوارڈ یافتہ کیلاش ستیارتھی نے آج کہا کہ پوری دنیا میں فوجی سرگرمیوں پر پانچ دنوں میں جتنا خرچ آتا ہے ، اتنے میں دنیا کے تمام بچوں کو پورے سال پڑھایا جا سکتا ہے ۔ مسٹر ستیارتھی نے آج یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کو اپنی ترقیاتی پالیسیوں میں بچوں کو ترجیح دینی چاہئے ۔ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں چھ کروڑ بچے اب بھی تعلیم سے محروم ہیں۔ یہ ماننا درست نہیں ہے کہ غربت کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے ۔ پوری دنیا میں فوجوں پر پانچ دنوں میں 22 ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں جبکہ اتنی رقم سے میں دنیا کے تمام بچوں کو پورے سال معیاری تعلیم دی جا سکتی ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کے مستقل ترقیاتی اہداف میں بچوں سے منسلک تمام مسائل کو شامل کئے جانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف حکومتوں کے بھروسے پر بچوں کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ہیں۔ اس کے لئے سیاسی عزم کے ساتھ ساتھ سماجی قوت ارادی بھی چاہئے ۔ بچوں کے مسائل کو حل کئے بغیر پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔گزشتہ سال پاکستان کی ملالہ یو سف زئ¸ کے ساتھ مشترکہ نوبل انعام حاصل کرنے والے مسٹر ستیارتھی نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران انہوں نے کئی اداروں اور یونیورسٹیوں میں جا کر نوجوانوں سے باتیں کیں۔ یہ نوجوان معاشرے کے لئے کچھ بہتر کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ موجودہ نظام سے مایوس ہیں اور ان میں تشدد کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ یہ معاشرے کے لئے انتہائی خطرناک صورت حال ہے ۔ ہمیں ان نوجوانوں میں بین الاقوامی سوچ پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں مثبت کاموں میں شامل کیا جا سکے ۔