ایک بوتل سے سانپ کا بچہ نکلنے کے بعد اجلاس کے شرکا سے باقی بوتلیں بھی واپس لے لی گئیں
ہندوستان ریاست چھتیس گڑھ میں ایک اجلاس کے دوران پانی کی بوتل سے سنپولے کی برآمدگی کے بعد حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
یہ واقعہ بدھ کو دارالحکومت رائے پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں پیش آیا جس میں وزیر اعلی رمن سنگھ اور مرکزی وزیر صحت بھی موجود تھے۔
مذکورہ بوتل وزیر اعلی کی میڈیکل سٹاف ڈاکٹر پونم اگروال کو ملی اور جب انھیں بوتل میں سانپ کا زندہ بچہ نظر آیا تو انہوں نے فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔
اس پر متعلقہ حکام نے وہ بوتل اپنی تحویل میں لے لی جبکہ اجلاس میں بانٹی گئی پانی کی تمام بوتلیں بھی واپس لے لی گئیں۔
ریاستی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ پوری ریاست میں پانی کی بوتلوں کا جائزہ لیا جائے۔
تقریب میں پانی فراہم کرنے والی کمپنی نے اس واقعے کو ایک ’سازش‘ قرار دیا ہے۔
کمپنی کے مالک نے اخبار ’ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’یہ میرے خلاف ایک سازش ہے۔ جب مجھے بوتل دکھائی گئی تھی تو اس کی مہر ٹوٹی ہوئی تھی۔‘