لاہور۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوکین کے استعمال کے الزام میں نوجوان پاکستانی اسپنر رضا حسن پر دو سال کیلئے پابندی عائد کردی ہے ۔پی سی بی کے ترجمان کے مطابق رضا حسن عرصہ پابندی کے دوران کسی بھی قسم کی کرکٹ میں حصہ لے نہیں لے سکیں گے اور نہ ہی کرکٹ سے متعلقہ کسی بھی سرگرمی کا حصہ بن سکیں گے ۔ترجمان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ رضا حسن کو اینٹی ڈوپنگ ایجوکیشن اور بحالی کے پروگرامز میں حصہ لینے کا موقع دے گا۔بائیس سالہ رضا حسن کا ڈوپ ٹیسٹ جنوری میں کراچی میں ہونے والے پنٹنگولر ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا جو مثبت آیا تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ایونٹ کے دوران مختلف کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ کیے اور رضا کے ڈوپنگ نمونے کو ٹیسٹ کے لیے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی سے منظور شدہ ہندوستان کی لیبارٹری بھیجا گیا تھا۔اب بورڈ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بعد یہ بات دیکھنی ہو گی کہ آیا ر
ضا حسن کے خلاف قانونی چارہ جوئی یا پولیس کی تحقیقات بھی ہوتی ہیں یا نہیں کیونکہ پاکستان میں کوکین کا استعمال جرم ہے ۔یہ شاید کرکٹ میں کوکین کے استعمال کا پہلا واقعہ ہو لیکن اس سے پہلے متعدد عالمی کھلاڑیوں پر غیر قانونی ادویہ کے استعمال کی وجہ سے پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔ایک اور پاکستان اسپنر و سمیرسیٹ کے کھلاڑی عبدالرحمان پر بھی انگلش کاؤنٹی کے دوران کینابس نامی دوا کے استعمال کی وجہ سے 12 ہفتوں کی پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔اس کے علاوہ پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور محمد آصف کے ساتھ ساتھ آسٹریلین لیگ اسپنر شین وارن پر بھی غیر قانونی ادویہ کے استعمال کی وجہ سے پابندی لگ چکی ہے ۔خیا ل رہے کہ رضا نے اپنا پہلا ایک روزہ گذشتہ اکتوبر میں دوبئی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا جب کہ دسمبر میں اسی شہر میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20کا ایک میچ ان کا آخری بین الاقوامی میچ تھا۔