کراچی۔ نے مشورہ دیا ہے کہ سعید اجمل کو سری لنکن آف اسپنر متھیا مرلی دھرن سے رابطہ کرنا چاہئے کیونکہ ان کو بھی ماضی میں اس مشکل سے گزرنا پڑا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سعید اجمل کو پاکستان میں ایکشن کی بہتری پر کام کرنے کے بجائے پائیدار حل کیلئے آسٹریلیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعید اجمل کافی عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں اورجانتے ہیں کہ ان کے مسائل کیسے ختم ہو سکتے ہیں، وہ اپنے باس خود ہیں بس انہیں تھوڑی سی رہنمائی درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی ماہر ان کی مدد نہیں کرسکتا کیونکہ کوچز کی فوج کی موجودگی میں ان کا ایکشن رپورٹ ہوا ہے۔وہیںدوسری جانب پاکستانی آف اسپنر سعید اجمل کے بالنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دے کر انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں بالنگ سے روکنے کو سابق کرکٹرز نے پاکستان کرکٹ کیخلاف بہت بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم الطاف نے کہا کہ سعید اجمل کا ایکشن پہلے بھی مشکوک قرار دیا گیا تھا مگر اس وقت میڈیکل گرائونڈز پر انہیں ریلیف مل گیا تھا تاہم موجودہ فیصلہ قومی ٹیم کیلئے بہت بڑا دھچکا ہے اور ورلڈ کپ سے قبل اسٹرائیک بالر کی عدم موجودگی میں ٹیم پر کافی برا اثر پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پہلے بھی آوازیں اٹھائی گئی تھیں لیکن پی سی بی نے توجہ ہی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے کروڑوں روپے خرچ کر کے بائیو مکینیکل ساز و سامان منگوایا لیکن ابھی تک لیبارٹری تیار نہیں کی گئی جہاں مشکوک ایکشن کے مالک بالرز کی بہتری ممکن ہے۔ انہوں نے چیئرمین پی سی بی کی جانب سے تین ماہ میں بائیو مکینیکل لیبارٹری مکمل کرنے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس پر فوری طور پر عمل درامد کیا جائے۔ پی سی بی گورننگ بورڈ کے رکن اور سابق ٹیسٹ اسپنر اقبال قاسم نے بھی آئی سی سی کی جانب سے سعید اجمل پر پابندی کو بڑا جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعید اجمل کو اس فیصلے کیخلاف اپیل کرنا چاہئے۔ اقبال قاسم نے کہا کہ سعید اجمل پاکستانی بالنگ اسکواڈ کا انتہائی موثر ہتھیار ہے اور ٹیم اس کی بالنگ پر انحصار بھی کرتی ہے اور ورلڈ کپ سے قبل سعید اجمل کے بالنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دینے سے پاکستانی ٹیم کو بہت نقصان پہنچے گا۔