کراچی۔ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے قبل پاکستان کو ایک اچھے اور میچ وننگ آل رائونڈر کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی تاریخ کے کامیاب ترین آل رائونڈرز میں سے ایک عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ میں آج بھی پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔ شاید کپتان ،کوچ اور سلیکٹرز کو میری ضرورت نہیں ہے اس لئے وہ مجھے بھلا بیٹھے ہیں اب بھی میری کرکٹ باقی ہے میرے پرستار بار بار مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں کیوں نہیں کھیلتا۔ میں انہیں کیا بتائوں کہ جن لوگوں نے مجھے سلیکٹ کرنا ہے وہ مجھ سے بات ہی نہیں کررہے ان حالات میں مجھے اپنا انٹر نیشنل کیر یئر مخدوش دکھائی دیتا ہے۔ ورلڈ کپ کیلئے وقت گذر گیا لیکن حکام کا میرے ساتھ سلوک کسی بھی طرح اچھا قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اگر میں سلیکٹرز کے پلان میں نہیں ہوں تو وہ مجھے بتا دیں تاکہ میں کوئی اور کام کروں۔ اس وقت ٹی ٹوئینٹی ٹیم میں کھیلنے کے لئے تیار ہوں۔ 34سالہ عبدالرزاق نے نومبر2011 کے بعد سے پاکستان کے لئے کوئی ون ڈے انٹر نیشنل میچ نہیں کھیلا ہے۔ نومبر2013میں دبئی میں اپنے آخری ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں بغیر کوئی رن بنائے عمران طاہر کی گیند پر بولڈ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد جنوبی افریقہ میں ان فٹ ہوکر وطن واپس آگئے۔ اتوار کو جنگ کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ آل رائونڈر نے کہا کہ لگتا ہے ٹیم کو اب میری ضرورت ہی نہیں ہے۔ میں فٹ ہوں اور حال ہی میں انگلینڈ میں لیگ کرکٹ کھیل کر آیا ہوں۔ اس وقت فرسٹ کلاس سیزن چل رہا ہے۔ اپنے ادارے زرعی ترقیاتی بینک کی جانب سے ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلوں گا۔
عبدالرزاق پاکستان کی جانب سے46ٹیسٹ، 265ون ڈے انٹر نیشنل اور 32ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ اب چند ہفتوں بعد ہے ورلڈ کپ کی ٹیم میں شمولیت مشکل ہے لیکن اگر کوئی مجھ سے بات کرے تو میں اپنی فارم اور فٹنس ثابت کرنے کا تیارہوں۔ عبدالرزاق نے کہا کہ کھلاڑیوں کیلئے مسائل کو مشکل بنادیا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ میں پٹھا پھٹ جانے کی وجہ سے وطن واپس آیا اور کسی نے میری خبر نہیں لی۔ میں نے اپنے پیسوں سے علاج کرایا۔ انہوں نے لاہور کرکٹ ریجن کے حکام سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں لاہور لائنز کیلئے چمپئن لیگ کھیلنا چاہتا تھا۔ انگلینڈ میں لیگ کرکٹ کھیل رہا تھا لیکن کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ اگر مجھے بلاتے تو میں انگلینڈ سے ہندوستان پہنچ سکتا تھا۔ عبدالرزاق نے کہا کہ 2012کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد محمد حفیظ کے خلاف بیان پر مجھ پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ حفیظ نے اس بارے میں بیان بھی دیا اور معاملہ ختم ہوگیا۔ اس وقت پی سی بی کے چیئرمین ذکااشرف نے میرے کیس کو انا کا مسلہ بنا لیاہے ہانگ کانگ جانے والی ٹیم میں میرا نام تھا لیکن انہوں نے نام کٹوادیا اور سلیکٹرز سے کہہ دیا کہ مجھے ٹیم میں منتخب نہ کیا جائے۔
آآآآآآآآآآآآآآآآآآ