دبئی۔پاکستانی کھلاڑی 20سال بعد کینگروزکے شکارکے خواب دیکھنے لگے۔ورلڈ کلاس اسپنر سعید اجمل اور دو صف اول کے فاسٹ بولروں کے بغیر پاکستانی ٹیم دبئی میں ہونے والے پہلے ٹسٹ میچ میں آ سٹریلیا کے خلاف اس عزم کے ساتھ میدان میں اترے گی کہ وہ20 سال بعد کینگروز کو ٹسٹ سیریز میں شکست دے گی۔یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ 20 سال سے آ سٹریلیا کے خلاف کسی سیریز میں کامیابی حاصل نہیں کی اور آ خری مرتبہ 1994 میں کراچی ٹسٹ میں فتح کی بدولت آ سٹریلین ٹیم کے خلاف 0-1سے سیریز اپنے نام کی تھی۔پاکستان اور آ سٹریلیا کا پہلا ٹسٹ آج سے دبئی میں شروع ہورہا ہے۔غیر قانونی بولنگ ایکشن کے باعث پابندی کا شکار اجمل متحدہ عرب امارات خصوصاً دبئی کی خشک اور سلو وکٹوں پر اکیلے ہی فتوحات دلاتے رہے ہیں جس کا سب بڑا ثبوت چھ ٹسٹ میچوں میں حاصل کی گئی 37 وکٹیں ہیں خصوصاً 2012 میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹسٹ میچوں کی سیریز وائٹ واش فتح کا سہرا انہی کے سر تھا جہاں وہ 24 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے تھے۔عرفان کی ٹسٹ میچوں کے لیے عدم دستیابی جبکہ جنید خان اور وہاب ریاض کے انجری کا شکار ہونے کے باعث پاکستان اپنے اہم فاسٹ بولروں کے بغیر میدان میں اترے گا اور ایسے میں جہاں فاسٹ بولروں کی کمان نوجوان سنبھالیں گے تو اسپن بولنگ کا شعبہ بھی ناتجربہ کار بولروںکے ہاتھوں میں ہوگا۔پہلے ٹسٹ میں اسپن بولنگ کی قیادت محض دو ٹسٹ کھیلنے والے ذوالفقار بابر کریں گے جبکہ ان کا ساتھ دینے کے لیے متوقع طور پر ڈیبیو کرنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ موجود ہوں گے۔پاکستانی بیٹنگ لائن میں تجربہ کار یونس خان اور اظہر علی کی واپسی ہوئی ہے لیکن آ ئو ٹ آ ف فارم کپتان مصباح الحق کی حالیہ کارکردگی ٹیم اور خود ان کے لیے لمحہ فکریہ بنی ہوئی ہے۔مصباح نے آ سٹریلیا کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں قیادت سے دستبردار ہونے سے قبل پہلے دو میچوں میں صفر اور 15 رنز کی باریاں کھیلیں جبکہ اس سے قبل سری لنکا کے خلاف ٹسٹ اور ایک روزہ میچوں کی سیریز میں بھی وہ محض 67، 67 رنز اسکور کر سکے تھے۔مصباح نے تسلیم کیا کہ آ سٹریلیا کے خلاف سیریز میں اجمل کی کمی محسوس ہو گی اور ان کے جانے سے بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے تاہم ہمارے پاس نوجوان کھلاڑی موجود ہیں جن کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور میں پْراعتماد ہوں کہ وہ ایسا کریں گے۔یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان کو اپنی تمام ٹسٹ سیریز نیوٹرل مقام پر کھیلنی پڑی ہیں لیکن اب تک قومی ٹیم کو کسی بھی ٹسٹ سیریز میں شکست کا منہ نہیں دیکھنا پڑا، ان میں سے پانچ سیریز متحدہ عرب امارات اور ایک انگلینڈ میں کھیلنی پڑی۔دوسری جانب آ سٹریلین بیٹنگ لائن کو بھی دو ماہ قبل ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہونے والے کپتان مائیکل کلارک کی واپسی سے تقویت ملے گی جو گزشتہ سال ایک ہزار 93 رنز بنا کر ٹسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین رہے تھے۔تاہم کلارک پاکستان اے خلاف چار روزہ میچ میں کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے اور دونوں اننگز میں بالترتیب دس اور پانچ رنز بنا سکے، اس میچ میں آ سٹریلیا کو 153 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔کپتان مائیکل کلارک کا بھی کہنا ہے کہ ٹسٹ سیریز میں پاکستان کو اجمل کی کمی محسوس ہو گی۔’اس میں کوئی شکت نہیں ہوئی کہ اجمل ایک بہترین با ئو لر ہیں، میرے خیال میں پاکستان کی خواہش ہو گی کہ کاش وہ سلیکشن کیلئے دستیاب ہوتے، میں ہمیشہ سے کہتا رہا ہوں کہ پاکستان کے پاس ہر طرز کی کرکٹ میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور مجھ یقین ہے کہ وہ جو ٹسٹ الیون میدان میں اتاریں گے وہ بہت باصلاحیت اور ان کنڈیشنز سے واقف ہو گی۔ آ سٹریلیا کو امید ہے کہ ہیمسٹرنگ انجری سے صحتیاب ہونے والے آ ل را ئو نڈر مچل مارش بھی ٹسٹ میچوں کیلئے دستیاب ہوں گے۔