واشنگٹن:امریکہ نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف جارحانہ پالیسی اختیار کرتے ہوئے کارروائی کو یقینی بنائے ۔امریکہ نے پاکستان کو خبردار بھی کیا ہے کہ موجودہ پالیسی جاری رہنے کی وجہ سے اس کے افغانستان اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔ یہ اطلاع اوبامہ انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے دی۔ امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس نے گزشتہ اتوار کو نواز شریف، سرتاج عزیز اور جنرل راحیل کے ساتھ ملاقات میں دہشت گرد گروپوں کے خلاف [؟]ڈومور[؟] یعنی مزید کام کرنے پر زور دیا۔محترمہ رائس نے اس موقع پر زور ددیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی طرف سے پاکستانی سرزمین استعمال ہونے سے علاقے میں صورتحال پیچیدہ ہو تی جا رہی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں دورہ امریکہ کے دوران اوبامہ۔ شریف ملاقات میں اس ایشو پر بات ہوگی۔ امریکی عہدیدار کے مطابق محترمہ رائس نے بھی اپنی ملاقاتوں میں حقانی نیٹ ورک اور ایسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی پر زور دیا تھا جو اتحادی افواج کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں ۔ملاقاتوں میں افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔ عہدیدار کے مطابق پاکستان ہندوستان کے تعلقات پر بھی بات ہوئی تاہم دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے حوالے سے خصوصی کوئی ملاقات نہیں کی گئی تاہم امریکہ نے دونوں ملکوں کو مذاکرات بحال کرنے پر زور دیا ہے ۔