کوئٹہ: پاکستان میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں پر گولیاں چلائیں، جس میں چار افراد کی موت ہو گئی اور دو دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
کل ہوئی واردات میں مرنے والوں میں ہزارہ کمیونٹی کی چار خواتین ہیں۔ اس فائرنگ میں ایک مرد اور ایک خاتون زخمی ہوئی ہے ۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ کل کوئٹہ کے کراني روڈ پر مسلح افراد نے ایک سواری بس کو روکا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بندوق بردار بس کے اندر داخل ہوا اور اس نے ہزارہ کمیونٹی کی خواتین کی شناخت کر کے ان پر گولیاں چلائیں ۔
ایک سینئر پولیس افسر نے کہا، “دو موٹرسائیکل سواروں نے بس کو نشانہ بنا کر اس وقت فائرنگ شروع کر دی جب بس ہزارہ شہر پہنچنے والی تھی۔ اس حملے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے ہے ۔ حملے کو انجام دینے کے بعد حملہ آور وہاں سے بھاگ نکلے اور پولیس نے ان کی تلاش میں تلاشی مہم شروع کردی ہے ۔ کوئٹہ کے کمشنر نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اس سے لگتا ہے کہ یہ فرقہ وارانہ حملہ ہے لیکن ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پاکستان میں اقلیتوں پر حملہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ گزشتہ سال مئی میں اسماعیلی کمیونٹی کے 43 لوگو کو قتل کر دیا گیاتھا۔