اسلام آباد: پاکستان میں ضلع کوہستان میں کم از کم سات مکانوں پر ایک بڑا مٹی کا تودہ گرنے سے 30 افراد زندہ دفن ہو گئے ۔ڈان نیوز کے مطابق کوہستان کے ڈپٹی کمشنر فضلِ خلیق نے بتایا کہ کنڈیا تحصیل کے علاقے تھور نالا بری علاقے میں مسلسل بارشوں سے ایک چوٹی کا بہت بڑا حصہ نرم پڑنے کے بعد نیچے مکانوں پر گر پڑا۔انہوں نے بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پولیس ٹیم علاقے میں بھیج دی گئی ہے ۔مقامی افراد مزید لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے سے قاصر ہیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مانسہرہ اورکوہستان میں کئی جگہوں پر شاہراہ قراقرم بند ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کوہستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے جرمنی، چین اور جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے 26 افراد محفوظ اور مقامی پولیس سے رابطے میں ہیں۔شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈز کی وجہ سے کم ازکم 25 غیر ملکی سیاح پچھلے دو دنوں سے شانگلہ کے بشام علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے )نے قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویڑن میں پھنسے لوگوں تک پہنچنے کیلئے ہیلی کاپٹرز مانگے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق، پچھلے دو دنوں سے صوبے میں مسلسل بارشوں سے اب تک 47 افراد ہلاک اور کم از کم 37 زخمی ہو چکے ہیں۔