لاہور: پاکستان کی معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے پانچ برس بعد شادی کرنے کا اعلان کردیا، لیکن شادی کے لیے لڑکا پاکستان اور ہندوستان سے نہیں بلکہ کسی مغربی ملک سے چْنا جائے گا، شادی فیملی کی رضامندی کے ساتھ ہو گی اور اس کے لیے پاکستان اور بیرون ملک پروقار تقریب کا بھی انعقاد ہو گا۔شادی کے بعد خاوند کی رضامندی کے ساتھ شوبز سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ ’’نمائندہ ایکسپریس‘‘سے دہلی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے سارہ لورین نے بتایا کہ شادی کے خواہشمندوں کی لمبی فہرست بن چکی ہے جن کا تعلق پاکستان اور بھارت سے ہے لیکن فی الحال میری تمام تر توجہ اپنے پروجیکٹس پر ہے، شادی کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے اور ابھی میرے پاس کافی وقت ہے، اس لیے میں شادی سے پہلے کچھ ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جو میری منفرد پہچان بنے اور لوگ اس کو برسوں یاد رکھ سکیں، میں پانچ برس بعد شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں اور اس میں میری فیملی کی رضامندی بھی شامل ہو گی، شادی کے لیے کسی مغربی ملک سے سپنوں کے راجا کا انتخاب کرونگی، میں ایسا سوچتی ہوں مگر قسمت میں جو بھی ہو گا وہی میرا جیون ساتھی بنے گا، شادی کے بعد شوبز سرگرمیاں جاری رکھنا چاہتی ہوں لیکن اس کے لیے باہمی رضامندی کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ بالی ووڈ میں شاندار انٹری کے بعد مختلف پروجیکٹس کا سلسلہ جاری ہے، حال ہی میں میری نئی فلم ’’برکھا‘‘ کا پہلا شوٹنگ اسپیل مکمل ہوا ہے، ممبئی میں ہونے والی شوٹنگ میں میرے مد مقابل اداکار طہٰ شاہ اور پریانشو چٹرجی ہیں جب کہ فلم کے ڈائریکٹر شاداب مرزا ہیں، اس فلم میں ایک اہم مسئلے کو اجاگر کیا جائے گا۔ویسے تو یہ فلم کمرشل ہے لیکن اس میں لوگوںکو انٹرٹین کرنے کے ساتھ ساتھ ہم ایک ایسے اہم مسئلے کو سامنے لائیں گے جس پر کسی کی نظر نہیں جاتی، دیکھا جائے تو فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کا یہی کام ہے کہ وہ لوگوں کو انٹرٹین کرنے کے ساتھ معاشرے کے اہم مسئلوں کو بھی اجاگر کریں، اس فلم کا پہلا اسپیل ہم نے ممبئی میں عکسبند کر لیا جب کہ دوسرے اسپیل کی شوٹنگ کے لیے ہم جلد ہی ہمانچل پردیش جائیں گے جہاں پرخوبصورت لوکیشنز فائنل کی جا چکی ہیں، اس کے علاوہ بھی مختلف لوکیشنزفائنل کی جاچکی ہیں مگرشیڈول کے ساتھ ہی تمام عکسبندی کو مکمل جائے گا، اس فلم کواگست یا ستمبر میں نمائش کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے لیکن اس سے قبل بھرپور تشہیری مہم چلائی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ فلم میں نئے فنکار کام کر رہے ہیں مگر سب کے سب بہت پروفیشنل ہیں اور ان کا کام تعریف کے قابل ہے، اس وقت بالی ووڈ میں نوجوان فنکار تیزی کے ساتھ اپنی جگہ بنا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ آج دنیا کی بڑی فلم انڈسٹری بن چکی ہے۔ سارہ لورین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بالی ووڈ میں بہتر رسپانس مل رہا ہے اور یہاں پر لوگوں کیطرف سے بھی محبت اور پیار کا پیغام ملتا ہے۔مجھے یہ جان کر بیحد خوشی ہوئی ہے کہ پاکستان میں اب بھارتی فنکار تیزی کے ساتھ آ جا رہے ہیں۔ نصیرالدین شاہ، اوم پوری، دیویا دتہ، میکاسنگھ، ہنس راج ہنس اور رضا مراد کو جس طرح سے پاکستان میں خوش آمدید کہا گیا اور محبت کا تحفہ دیا گیا، یہ واقعی مثالی بات ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوریوں کا خاتمہ صرف اور صرف فنکار ہی کر سکتے ہیں، آرٹ کا رشتہ سب سے زیادہ مضبوط رشتہ ہوتا ہے، جس طرح ایک فنکار کسی سرحد کا محتاج نہیں ہوتا، اسی طرح آرٹ بھی کسی سرحد کا محتاج نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے فنکاروں کو مل کر ایسے پروجیکٹس کرنے چاہئیں کہ جس سے نفرتوں کی دیوار ٹوٹنے لگے، اس خطے میں امن، دوستی اور ترقی کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہوں، اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارا رہن سہن، رسم و رواج، ثقافت اور بہت سی چیزیں مشترک ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سارہ لورین نے کہا کہ پاکستان میں بھی دو فلمیں سائن کی ہیں جن کی شوٹنگ کے لیے پہلے کراچی اور پھر شمالی علاقوں میں جائوں گی، اس سلسلہ میں باقاعدہ معاہدہ سائن کرلیا ہے اورجونہی شوٹنگ شیڈول ترتیب دیاجائے گا تومیں پاکستان آئونگی۔ اس دوران میں اپنی فیملی کے علاوہ قریبی دوستوں سے بھی ملاقات کرونگی۔