لکھنؤ۔(نامہ نگار)دو سال قبل پبلک سروس کمیشن الہٰ آباد کے ذریعے اسسٹنٹ جائزہ افسران کے عہدے پر منتخب ہوئے نوجوانوں کو بھرتی نہ ہونے پر پسماندہ ذات کی رہنما کہی جانے والی بی ایس پی کی قومی صدر مایاوتی سے ملنے گئے نوجوانوں کو نہ صرف ان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی بلکہ بی ایس پی کارکنوں نے انہیں مارا پیٹا بھی جس میں کئی بے روزگار نوجوان زخمی ہوگئے۔ آج تقریباً ۱۱بجے ایک درجن سے زیادہ منتخب نوجوان بی ایس پی کی قومی رہنما مایاوتی سے ملنے اور انہیں میمورنڈم پیش کرنے پارٹی کے صدر دفتر گئے جہاں حفاظت پر مامور ملازمین نے بے روزگاروں کو ملنے سے روک دیا۔ منتخب بے روزگار دفتر کے باہر انتظار کرنے لگے جب کافی دیرگذر گئی تو انہوں نے ہنگامہ شروع کردیا ۔ ہنگامے کی خبر سن کر بی ایس پی کارکنان باہر آئے اور ان کی پٹائی شروع کردی۔ خبر موصول ہونے کے بعد پولیس نے دونوں گروپوں
کو سمجھایا بجھایا۔منتخب بے روزگاروں کا الزام ہے کہ ہم لوگ آخر کس سے اپنی بات کہیں ۔ موجودہ حکومت سابقہ حکومت کا معاملہ کہہ کر واپس کردیتی ہے اور جب سابقہ حکومت کی رہنما کے پاس جاؤ تو وہ ملاقات نہیں کرتی۔ گذشتہ ۲۰۰۴میں بے روزگار نوجوانوں نے اسسٹنٹ جائزہ افسر (بیک لاک عہدے پر )کیلئے امتحان دیا تھا۔ ۲۰۱۲میں نتائج کا اعلان ہوا جس میں کئی بے روزگار سروس پبلک کمیشن کیلئے منتخب ہوئے جس کے تین مرتبہ امتحانات ہوچکے ہیں۔ لیکن ان منتخب امیدواروں کو آج تک بھرتی نہیں کیا جاسکا۔ منتخب امیدواروں نے موجودہ حکومت کے وزیرسوامی پرساد موریاسمیت کئی دیگر وزیروں سے ملاقات کی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت سابقہ حکومت کا معاملہ کہہ کر ملازمت نہیں دے رہی ہے۔جس کی وجہ سے امتحان دینے والے امیدوار بے روزگار گھوم رہے ہیں۔ جہاں تک معاملہ سابقہ سرکار اور خاص ذات سے جڑے ہوئے ہیں۔ سولہویں پارلیمانی الیکشن کے بعد بی ایس پی کی منگل کو پارٹی کے صدر دفتر پر جلسہ تھا۔ جلسہ میں اپنے حامیوں کے ساتھ متھرا سے پارٹی امیدوار یوگیندر کمار تاخیر سے پہنچے اور حفاظت پر تعینات ملازمین نے انہیں جلسہ میں شامل ہونے سے روک دیا۔ جس پر امیدواروں کے حامیوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ دفتر کے باہر ہوئے ہنگامے کی خبر سن کر اندر موجود محافظ باہر آئے اور منع کیا۔ لیکن حامیوں نے ان کی ایک نہ سنی اور ہنگامہ جاری رکھا تو پارٹی کارکنان باہر آگئے اور حامیوں اور کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس فورس بھی موقع پر پہنچی اور فریقین کو سمجھا بجھاکر خاموش کیا۔