پیرس۔پرتگال کے اسٹار کھلاڑی رونالڈو کو 2013 میں ان کی کامیابیوں کیلئے جب پچھلے سال کا بیلون ڈیور انعام دیا گیا تو ان کے لیے جشن منانے کا موقع تھا لیکن یہ ایوارڈ سے منسلک متک نے ان کے ملک کے باشندوں کی امیدیں بڑھا دی ہیں۔ پرتگال کی ٹیم ٹورنامنٹ کا آغاز چھپے رستم کے طور پر کرے گی لیکن وہ اپنے کپتان اور کرشمائی کھلاڑی رونالڈو پر کافی انحصار ہے جنہیں اپنی بہترین کارکردگی کے اپنی ٹیم کی کامیابی کو یقینی کرنی ہوگی۔ فرانس کی فٹ بال میگزین نے 1956 میں یورپ کے کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو تسلیم کے لئے بیلون ڈیور کی شروعات کی تھی اور بعد میں یہ ہر سال دنیا کے بہترین کھلاڑی کو دیا جانے لگا۔لیکن اب تک عالمی کپ سے پہلے جن 1
4 کھلاڑیوں کو یہ باوقار ایوارڈ دیا گیا وہ ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔سال 1995 سے پہلے صرف یورپی کھلاڑی اس ایوارڈ کے مستحق تھے جس سے تین بار کے عالمی کپ فاتح برازیل کے پیلے اور 1986 میں ارجنٹائن کی خطابی جیت کے محرک ڈیاگو میراڈونا جیسے کھلاڑی اس کی دوڑ میں نہیں رہے لیکن اس کے باوجود کئی بڑے کھلاڑی اس متک کا حصہ بنے۔ بارسلونا کے اسٹار لیونل میسسی نے 2009 میں اپنے مسلسل چار بیلون ڈیور ایوارڈ میں سے پہلا جیت لیا۔اگلے سال 2010 میں جنوبی افریقہ میں ہوئے ورلڈ کپ میں ان کی ٹیم کوارٹر فائنل میں تو پہنچی لیکن اس دوران میسسی ایک بھی گول نہیں کر پائے۔ اس کے بعد جرمنی نے اس ٹیم کو آخری آٹھ کے مقابلے میں 4-0 سے شکست دے کر باہر کر دیا۔ یہ متک کا آغاز 1957 کے بیلون ڈیور فاتح اور ریال میڈرڈ کے بڑے کھلاڑی اسٹیپھانو کے ساتھ ہوئی تھی۔ارجنٹینا میں پیدا ہونے ڈی اسٹیپھانو نے 1958 کوالیفائر کے وقت پر اسپین کی شہریت حاصل کی۔تاہم ارجنٹینا اور کولمبیا کا بھی نمائندگی کرنے والے ڈی اسٹیپھانو کی موجودگی والی اسپین کی ٹیم فائنلس کیلئے کوالیفائی نہیں کر پائی اور دنیا کے سب سے عظیم کھلاڑیوں میں شامل رہا یہ بڑے ایک بار بھی عالمی کپ کا حصہ نہیں بنا پایا۔ گزشتہ بیلون ڈیور فاتح کھلاڑیوںکی موجودگی والی پانچ ٹیمیں تاہم فائنل میں پہنچنے میں کامیاب رہی۔
لیکن انہوں نے کبھی خطاب نہیں جیتا۔اٹلی کے روبرٹو باجیو کے لئے امریکہ میں 1994 کا ورلڈ کپ سب سے مایوس کن رہا۔سال 1993 میں بیلون ڈیور ایوارڈ جیتنے والے باجیو نے اپنے تمام پانچ گول ناک آئوٹ میں داغے لیکن فائنل میں 120 منٹ تک گول نہیں ہونے کے بعد جب پنالٹی شوٹ آؤٹ چل رہا تھا تو باجیو کا شاٹ بار کے اوپر اے نکل گیا جس سے برازیل نے اپنا چوتھا ورلڈ کپ جیتا۔