عاشق کو لڑکی کے ساتھ گھرمیں قابل اعتراض حالت میں کنبہ نے پکڑا
لکھنو¿:ملیح آباد علاقہ میں دلچسپ نظارہ دیکھنے کوملا، گاو¿ں کے پردھان نے ایک لڑکی کو بھری پنچایت میں اپنے عاشق کو پانچ تھپڑ مارنے کا حکم سنایا۔ معاملہ یہ تھا کہ رحمت نگرکی ایک لڑکی کی شادی کچھ دن پہلے ہوئی تھی شوہر سے اختلاف کے سبب لڑکی اپنے میکے میں رہنے لگی جہاں شادی سے قبل ہی لڑکی کا معاشقہ پڑوس کے گاو¿ں کے جتیندر سے چل رہا تھا۔
جتیندر اپنی معشوقہ کے گھر میں ہی اس کے ساتھ رنگ رنگلیاں منا رہا تھا اور تبھی لڑکی کے کنبہ نے اسے پکڑ لیا۔ گاو¿ں نئی بستی دھنیوا کے رہنے والے شمبھو لال موریہ کے اٹھارہ سالہ بیٹے جتیندر کا معاشقہ گزشتہ دو برس سے رحمت نگر باشندہ کسان کی پچیس سالہ بیٹی سے چل رہا تھا۔ بدھ کو کسان اپنی اہلیہ کے ساتھ کھیت گیا تھا۔ گھر پر اس کی دونوں بیٹیاں موجود تھیں۔ چھوٹی بیٹی پڑوسی کے گھر گئی اسی درمیان شام سات بجے عاشق جتیندر اچانک کسان کے گھر میں آگیا اور اس کی بڑی بیٹی کے ساتھ رنگ رنگلیاں منانے لگا۔ جتیندر کو گھر گھستا دیکھ کر کسان کی چھوٹی بیٹی نے دروازہ باہر سے بند کرکے اطلاع والد کو دی۔ کسان جتیندر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
کنبہ والے دونوں کو لیکر رات میں تھانے پہنچے جہاںپولیس نے دیہی باشندوں کویہ کہہ کر ٹال دیا کہ گاو¿ں میں بیٹھ کر بات چیت کر لو ۔ خالی ہاتھ لوٹے دیہی باشندے اور لڑکے کے کنبہ نے رات میں ہی گاو¿ں میں پنچایت بلائی۔ پنچایت میں عاشق کے والد کو بھی موقع پر بلایا۔ پنچایت میں دونوں کے درمیان چل رہے معاشقہ کو قبول کیااس پر پنچایت کے مکھیا یہاں کے پردھان اودھیش یادو نے عاشق نوجوان جتیندر پر پانچ ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے اس کی معشوقہ سے پانچ تھپڑ لگانے کی سزا سنائی۔اس پر عاشق اور موقع پر موجود اس کے والد شمبھو لال نے غریبی کی بات کہہ کر رقم دینے میں معذوری ظاہر کی۔اس پر پنچایت نے جرمانہ کی رقم معاف کرتے ہوئے تھپڑوں کی سزا برقرار رکھی جس پر مجبور معشوقہ نے بھری پنچایت میں اپنے عاشق کو پانچ تھپڑ رسید کئے۔