لکھنؤ۔آگرہ کی معروف ادبی ، ثقافتی اور سماجی تنظیم ’چترانشی‘ جوگذشتہ ۳۰برسوں سے ادبی تقریبات اور بین الاقوامی مشاعرے منعقد کر کے ’صلح کل‘ کا پیغام دیتی رہی ہے اس نے سال رواں کا چترانشی بین الاقوامی فراق ایوارڈ عالمی شہرت یافتہ ادیب و شاعر پروفیسر ملک زادہ منظور احمد کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایوارڈ ۵۱ہزار روپئے، توصیفی سنداور اعزازی شال پر مشتمل ہے جو چترانشی کے زیر اہتمام ۱۵مارچ ۲۰۱۴ء کو ہونے والے آگرہ کے مشاعرے میں دیاجائے گا۔ یہ اطلاع چترانشی کے صدر کے سی شریواستو نے پروفیسر ملک زادہ منظور احمد کو ایک خط کے ذریعہ دی ہے۔اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر ملک زادہ منظور احمد نے کہا ہے کہ مجھے دیگر ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ کے ساتھ عالمی اردو کانفرنس دہلی کا فراق ایوارڈ اور گورکھپور کا ’فراق سمان‘ مل چکا ہے۔ مگر چونکہ یہ اعزاز اردو شعرو ادب کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ صلح کل کے حوالے سے بھی مل رہا ہے اس لئے مجھے بیحد خوشی ہے کہ اردو اور اردو شاعروں نے رنگ ونسل کے امتیازات سے بالا ہو کر صلح کل کا پیغام تمام عالم انسانیت کو پہنچایا ہے۔ اس کا اعتراف بھی ہے۔ پروفیسر ملک زادہ منظور احمد ہندوستان کے مختلف شہروں کے علاوہ متعدد بار امریکہ، کناڈا، متحدہ عرب امارات، پاکستان، قطر، بحرین، مسقط، ایران، سعودی عرب اور نیپال کے مشاعروں
میں شرکت کر چکے ہیں جہاں ان کو اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے۔