اسلام کی سخت گیر تشریح کرتے ہوئے بزعم خود مذہب کے ٹھیکیدار بننے والے شدت پسند گروپ بالادستی کے لیے نہ صرف لوگوں کا قتل عام کر رہے ہیں بلکہ
اس جنگ میں انہیں کلمہ طیبہ کی
حرمت کا بھی کوئی خیال نہیں۔ وہ ایک دوسرے کے کلمہ طیبہ والے پرچم اتار کر پائوں میں پھینک دیتے ہیں اور اپنے پرچم لہرا کر خود کو فتح مند ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شام اور عراق کے مختلف علاقوں پر قابض تنظیم” داعش” اور القاعدہ کی ذیلی شاخ النصرہ فرنٹ کے درمیان ایک دوسرے کے پرچم اتار کر پھینکنے اور اپنے پرچم لہرانے کا بھی ایک دلچسپ مقابلہ جاری ہے۔ دونوں تنظیموں کے سیاہ پرچموں پر کلمہ طیبہ”لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ” درج ہے، لیکن جس تنظیم کو موقع ملتا ہے وہ دوسرے کا پرچم اتار اسے
زمین پر پھینک دیتی ہے اور اپنا پرچم لہرا دیا جاتا ہے۔
داعش اور النصرہ فرنٹ کے درمیان پرچم لہرانے کی مقابلہ بازی پر سوشل میڈیا پر بھی بھرپور تبصرے ہو رہےہیں۔ حال ہی میں ایک ویڈیو فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں النصرہ کے ‘الجولانی’ پرچم کو اتار کر اس کی جگہ ‘البغدادی’ پرچم لہرا رہے ہیں۔ اس موقع پر موجود جنگجو مسلسل نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند کر رہے ہیں۔ یوں لگ رہا ہے جیسے وہ کوئی بہت بڑا معرکہ سر کر رہے ہیں۔ یہ تماشا شام کے مختلف شہروں میں اکثر دیکھنے کو ملتا ہے۔