نئی دہلی:مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو کلین چٹ دینے کے فیصلے پر شاہی امام مولاناسیداحمدبخاری نے آج کہاکہ اس کیس میں جو موقف اختیارکیاگیا ہے وہی موقف دہشت گردی کے الزام میں جیلوں میں بند سینکڑوں مسلم نوجوانوں کے سلسلے میں بھی اختیار کیاجائے ۔
واضح رہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے )نے اپنی سپلیمنٹری (ضمنی) چارج شٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مالیگاؤں بم دھماکہ میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور جو آرڈی ایکس برآمد ہواتھا اسے پلانٹ کیاگیاتھا۔ مولانابخاری نے کہاکہ مالیگاؤں بم دھماکہ ، سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکہ، درگاہ اجمیرشریف اور مکہ مسجد کے بم دھماکوں میں” سخت گیر ہندوعناصر ”پکڑے گئے تھے لیکن اچانک تفتیشی ایجنسیوں کے رخ میں تبدیلی سے یہ اندیشہ پیداہوتا ہے کہ دہشت گردی کے دیگرواقعات میں ملوث سخت گیرہندوعناصر کو رہاکرنے کی تیاری کرلی گئی ہیں۔
سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو کلین چٹ دیئے جانے پر بی جے پی کے ردعمل پر رائے زنی کرتے ہوئے مولانابخاری نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ ”جھوٹے ”مقدمات اور”فرضی” مڈبھیڑوں میں ”بے قصور” مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کی مبینہ سازش کرنے اور برسوں بغیر مقدمہ چلائے جیلوں میں ڈالنے والے افسران کے خلاف کم از کم اس صورت میں تو مقدمات چلنے ہی چاہیں جب عدالتیں ان ”بے قصور ”مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کردیتی ہیں ۔
بی جے پی کی طرف سے مالیگاؤں کیس پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت کومبینہ طور پر پھنسانے کی سازش کرنے والوں کے خلاف مقدمات چلائے جانے کے مطالبے پر
مولانابخاری نے مانگ کی ہے کہ ملک کی مختلف جیلوں میں برسوں سے بند ”بے قصور” مسلم نوجوانوں کے معاملات پر بھی این آئی اے اتنی ہی تیزی کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے چارج شٹ داخل کرے اور روزہ مرہ کی بنیاد پرمقدمات کی سماعت کی جائے ۔