بارہ بنکی: پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے میں قسمت آزمانے والے امید واروں کی سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ مختلف سیاسی پارٹیوں کے حمایت یافتہ امید واربھی گاووں کی گلیوں میں خاک چھانتے نظرآئے ۔ انتخابی نشان ملنے کے بعد جوڑ توڑ میں کافی تیزی دکھائی پڑی۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ پہلے مرحلے کی پولنگ کےلئے مقررہ نو اکتوبر سر پر ہونے کے سبب کافی افرا تفری کاماحول دیکھا گیا علاقے میں جا کر امیدواروں کے ساتھ ہی ان کے حمایتی بھی اپنی جیت کا دعوہ کرنے میں ذرا بھ دقت نہیں محسوس کر رہے ہیں۔ صبح کا سور ج نکلتے ہی علاقے میں پہنچ رہے امیدوار وقت کم ہونے کے باوجود پوری جدوجہد کرتے نظرآرہے ہیں۔ رائے دہندگان کو راغب کرنے کےلئے ہر طرح کا ہتھ کنڈ ا بھی اپنایا جا رہا ہے۔ امیدواروں کے ذریعہ رائے دہندگان کے رشتے داروں سے فون کروا کر ووٹ مانگے جارہے ہیں۔ مسولی دوم سے ضلع پنچایت رکن کاالیکشن لڑنے کے لئے ستائس امیدواروں کے ذریعہ آزمائش کی جا رہی ہے۔ تمام امیدوار ایسے بھی دیکھے گئے جو اب تک اپنے علاقے کے رائے دہندگان سے ایک مرتبہ بھی ملنے کی زحمت اٹھانا گوارا نہیں کر سکے۔سیاسی پارٹیاں بھی اس موقع کا پورا فائدہ اٹھانے پر آمادہ نظر آرہی ہےں۔ دیر رات تک گاووں کی چوپالوں میں بڑے بزرگوںکے ذریعہ انتخابی قیاس آرائی کی جارہی ہے۔ نوجوانوں میںبھی کافی جوش دکھائی دے رہا ہے۔ دعوتوں کا دور تو کافی پہلے سے شروع ہو چکا ہے۔ مقامی پنچایت اراکین کو اس مرتبہ الیکشن کا اصلی مزا مل رہا ہے۔ ہر مرتبہ پردھانی کے ساتھ الیکشن ہونے کے سبب بی ڈی سی امیدوار کو بہت کم خرچے میں ملنے والی جیت اس مرتبہ انہیں رلاتی دیکھی جا رہی ہے ۔انتخابی میدان میں اتر ے تمام امیدوار الیکشن ہارنے کے بعد ترقیات کی دوڑ سے برسو ں پیچھے جا سکتے ہیں۔ رائے دہندگان بھی بیداری کے ساتھ آنے والے سبھی امیدواروں کا خیر مقدم کرنے میں مصروف ہیں۔ جس کے سبب امیدواروں کو اپنی صحیح حالت کا اندازہ کرنے میںکافی مشکل پیش آرہی ہے۔