فیلڈ مارشل السیسی مصری وزیر خارجہ نبیل فہمی کے ساتھ صدر پوتن سے ملے. روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ وہ مصری فوج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی کی مصر کی صدارت حاصل کرنے کے لیے کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
صدر پوتن نے مصر کے فوجی سربراہ فیلڈ مارشل السیسی سے ماسکو میں اسلحے کے ایک معاہدے کے سلسلے ملاقات کی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ السیسی کے صدارت کے فیصلے سے ’آگاہ‘ ہیں۔
تاہم اس حوالے سے مصری حکام کی جانب سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
فیلڈ مارشل السیسی نے گذشتہ سال جولائی میں صدر محمد مرسی کے اقتدار کا خاتمہ کیا تھا جبکہ نئے منظور کردہ آئین کے تحت اپریل میں انتخابات کروانا ضروری ہیں۔
نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل السیسی کی کامیابی کے امکانات بہت نمایاں ہیں کیونکہ وہ بہت مقبول ہیں اور ان کا کوئی سنجیدہ مقابل بھی نہیں ہے۔
صدر پوتن نے کہا: ’جناب وزیرِ دفاع، میں آپ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ آپ نے مصر کی صدارت کے لیے میدان میں اترنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس پر اور یہ نیک تمنائیں میری جانب سے اور روسی عوام کی جانب سے ہیں۔‘
فیلڈ مارشل السیسی روس میں دو ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کے معاہدے کرنے کے لیے پہنچے ہیں
فیلڈ مارشل السیسی روس میں دو ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کے معاہدے کرنے کے لیے پہنچے ہیں، جبکہ حال ہی میں امریکہ نے صدر مرسی کے معزول کیے جانے کے اقدام کے نتیجے میں مصر کی سالانہ فوجی امداد میں سے کچھ معطل کر دی ہے۔
فیلڈ مارشل السیسی نے کہا کہ ’میرے دورے کے نتیجے میں مصر اور روس کے درمیان عسکری اور تکنیکی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہو گا اور ہم اس تعاون کو تیز کرنے کی امید رکھتے ہیں۔‘
اس معاہدے کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں مگر روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصر فضائی دفاعی نظام، مِگ29 جیٹ جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹروں سمیت دوسرے ہتھیار حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
دو ہفتے قبل مصر کی سپریم کونسل آف آرمڈ فورسز نے السیسی کی صدارت کے لیے حمایت کا اعلان کیا تھا۔
اس کے بعد جب ایک کویتی اخبار السیاسہ نے جنرل السیسی کی جانب سے لکھا تھا کہ مصر کے عوام کی خواہشات کو پورا کرتے ہوئے وہ صدارتی انتخاب کے دوڑ میں شامل ہوں گے۔
تاہم اس خبر کی اشاعت کے بعد مصر کی فوج نے اس کی تردید کی تھی۔