کانپور (نامہ نگار )بلہور علاقہ کے ہلپورا گاؤں کے باشندے سنیل کٹیار نے آج آئی جی زون کانپور کے دفتر کے سامنے مٹی کا تیل ڈال کر خودسوزی کرلی۔ موقع پر موجود پولیس ملازمین نے آگ پر قابو پایا اور نوجوان کو علاج کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ متاثرہ نوجوان سنیل نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی رشتہ دار کے عزیز کے لڑکے رام شنکر کی گاؤں میں واقع آراضی کو اسی گاؤں
کے اروند کٹیار نے اپنے نام کرالیا ہے۔ جس کی شکایت اس نے تھانہ میں کی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
متاثرہ نوجوان نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے بھی اس کی شکایت کی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پولیس کے رویہ اور انتظامیہ کے طریقہ کار سے پریشان سنیل منگل کو آئی جی کانپور سنیل کمار کے دفتر پہنچا اور مٹی کا تیل ڈال کر خود سوزی کی۔ شدید طور سے جھلسے نوجوان کی خودسوزی کے واقعہ کی اطلاع کوتوالی پولیس کو دی گئی۔ کوتوالی پولیس نے نوجوان کو ارسلا اسپتال میں داخل کرایا اسی دوران ایس پی سنجیو تیاگی موقع پر پہنچے اور انہوں نے پورے عاملے کی تفصیلات معلوم کی۔
دوسری جانب آئی جی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ سنیل کٹیار ۲۵جنوری کو شکایت لیکر ان کے دفتر میں آیا تھا۔ معاملے کی جانچ کے لئے اس کی درخواست ایس ایس پی دفتر کو ارسال کردی گئی ہے۔ ایس ایس پی دفتر سے سی او بلہور کو مذکورہ معاملے کی جانچ سپرد کردی گئی۔ سی او بلہور نے سنیل کٹیار کو بیان درج کرانے کے لئے ۸فروری کو بلایا تھا لیکن سنیل وہاں نہیں پہنچا اس کے بعد سنیل سی او کے دفتر ایسے وقت پر پہنچا جب سی او وزیر اعلیٰ کی آمد کے پیش نظر ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ لیکن وہاں پر موجود پولیس ملازمین نے سنیل کو دوسرے دن آنے کے لئے کہا اسی کی وجہ سے اس کا بیان درج نہیں کیا جاسکا۔ لیکن آج سنیل کٹیار سی او بلہور کے دفتر نہیں پہنچا اور براہ راست ان کے دفتر پر پہنچا اور بغیر کوئی بات کہے غصہ میں آکر خود کو آگ لگالیا۔ سنگین معاملے کو دیکھتے ہوئے اے ڈی سٹی اویناش سنگھ واے سی ایم سمیت کئی افسران موقع پر پہنچے اور سنیل کٹیار کا بیان درج کیا۔پولیس افسران نے معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے۔