متوفی کے بیٹے نے پانچ پولیس والوں کے خلاف دی تحریر
لکھنو¿:جیپ سوار پانچ پولیس اہلکار ایک کسان کے گھر میں گھنسے اور کہنے لگے کہ وہ بجلی ناجائزکنکشن سے چلارہاہے۔ پانچوں پولیس اہلکاروںنے خود کو ویجلنس محکمہ کا بتایا اور پھر کسان کے والد کو جبراً گاڑی میں بیٹھا کر لے جانے کی کوشش کی لیکن ڈراسہمابزرگ اس قدر خوف زدہ تھا کہ وہ غش کھاکر گرگیا،اور موقع پر ہی اس کی موت ہوگئی۔ متوفی کے بیٹے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے وہ لوگ رشوت مانگ رہے تھے جب دینے سے انکار کردیا تو والد کو اٹھاکر لے جانے لگے۔
ڈڑواکھیڑا مزرعہ سمیسی میں رامپھل کنبہ کے ساتھ رہتے ہیں۔
وہ پیشے سے کسان ہیں دوپہر تقریباً ایک بجے وہ والد پورن ماسی، اہلیہ سرلا دیوی کے ساتھ گھر میں موجود تھے تبھی جیپ یوپی ۳۲زیڈ ۹۳۲۶ سے پانچ پولیس اہلکار اس کے گھر پہنچے ان لوگوں نے خود کو ویجلنس محکمہ کا ملازم بتایا۔ اور کہا کہ ناجائز طور سے بجلی کا کنکشن چلاتے ہو ایسی شکایت ملی ہے۔ لیکن پورن ماسی اور ان کے بیٹے رامپھل نے اس بات سے انکار کیا۔ تب پولیس اہلکاروںنے پورن ماسی کو پکڑ لیا اور اپنے ساتھ لے جانے لگے۔ بہو سرلا نے اس کی مخالفت کی تو اسے بھی پیٹا ۔ پورن ماسی کو جیپ میں بٹھایا اور دھمکیاں دینے لگے۔
وہ پولیس اہلکاروں کی حرکت سے اتنے خوف زدہ ہوگئے کہ وہیں پر غش کھاکر گر پڑے، اور ان کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد پولیس اہلکار بزرگ کو نیچے ڈال کر چلتے بنے۔ تب دیہی باشندوںنے ان کا پیچھا کیا لیکن وہ بھاگ نکلے۔ اس بات سے ناراض سیکڑوں دیہی باشندے تھانے پہنچے اور انہوںنے وہاں ہنگامہ کیا۔ متوفی کے بیٹے نے پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف وردات کی تحریردی۔ لیکن پولیس اور موقع پر پہنچے ویجلنس کے افسران معاملے کو رفع دفع کرنے میں مصروف تھے۔ وہیں متوفی کے بیٹے کا کہناہے کہ ان کے گھر پہنچے ملزم پولیس اہلکاررشوت بھی مانگ رہے تھے۔