لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ موہن لال گنج کے سسینڈی گاؤں میں پٹاخہ فیکٹری میں ہوئے دھماکہ میں ہوئی زخمی برج رانی کی دوران علاج آج موت ہو گئی۔ اس طرح اب مہلوکین کی تعداد بارہ ہو چکی ہے ۔ سسینڈی گاؤں میں گزشتہ بیس ستمبر کو خلیل کی پٹاخہ فیکٹری میں ہوئے دھماکہ میں اترگاؤں کے برجیش کوری کی بیوی برج رانی بھی شدید طور سے زخمی ہو گئی تھی۔ برج رانی یومیہ اجرت پر کام کرتی تھی دوران علاج آج اس کی موت ہو گئی۔ دوپہر میں برج رانی اور فیکٹری مالک خلیل کے بھتیجے صغیر کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد گاؤں پہنچی۔ فیکٹری مالک خلیل کے گھر میں اب تک کل چھ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حادثہ میں ہلاک برج رانی کے کنبہ میں شوہر برجیش اور پانچ بچے ہیں، دونوں شوہر بیوی مزدوری کر کے کسی طرح دو وقت کی روٹی کا بندوبست کر پاتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ مزدور برجیش کے پاس تو اتنے روپئے بھی نہیں تھے کہ وہ
اپنی بیوی کے آخری رسوم ادا کر سکے۔ برج رانی کی لاش جب اس کے گاؤں پہنچی تو گاؤں پردھان نے مقامی لوگوں کی مدد سے چندا کرایاپھر برج رانی کی لاش کے آخری رسوم ادا کئے جا سکے۔