لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔بھارتیہ کسان یونین کی نان گزٹڈ اترپردیش اور نان گزٹڈ اٹکیٹ یونٹ کے بینر تلے جمعہ کو کسانوں نے ضلع مجسٹریٹ دفتر پر دھرنا و مظاہرہ کیا ۔ اس میں کسان لیڈر محمد عمران خان نے ریاستی حکومت پر ترقیات میں تفریق کرنے ، کسانوں کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کئے جانے ، ملیح آباد میں زیر تعمیر منڈی کے متعلق کسانوں کو بازار شرح پر معاوضہ دینے ، پٹہ والی زمیوں کو قبضہ سے آزاد کرواکر کسانوں کو قبضہ دلانے سمیت ۲۵نکاتی عرضداشت ضلع مجسٹریٹ کے سامنے پیش کی ۔اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے کر انہوں نے دیوالی کے بعد ہر پہلو پر بات چیت کی یقین دہانی دی ہے ۔ خاتون ضلع صدر ببلی گوتم نے دھرنا اور مظاہرہ کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ کھاد کی کالا بازاری عروج پر ہے ۔ ایسے میں کالابازاری روکنے کے لئے کسانوں کو کھاد دلانے کے لئے کھاد کی ناجائز فروخت کرنے والی دکانوں کو بند کرایا جانا چاہئے ۔اس میں سادھن سہکاری سمیتی کا گزشتہ آٹھ برس کی کھاد فروخت سے م
تعلق رپورٹ کی بھی جانچ کی جانی چاہئے ۔ اس کے علاوہ ہر بلاک میں کسان آلات کی چھوٹ اور فراہمی ، چنہٹ تھانہ حلقہ کی اپٹران چوکی کو تھانہ کا درجہ دلانے ، نہروں کی صفائی کروانے ، عام پٹی والے علاقوں میں چل رہے اینٹ بھٹوں کو فوری بند کروانے ، ضلع کے تمام مویشی اسپتالوں اور صحت مراکز پر طبی سہولیات کی فراہمی کی جانچ کرانے سمیت ۲۵ مطالبات کو پورا کرنے کی عرضداشت سونپی ہے ۔ اس موقع پر ریاستی ترجمان اودھیش ورما ، امریش ورما اور کملیش موریہ سمیت کئی دیگر کسان موجود تھے۔