لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ گوتم پلی علاقہ کے باشندے ایک مزدور کی نامعلوم بیٹی نے درزی اور اس کی بیوی کی باتوں سے پریشان ہوکر اپنے اوپر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا لی۔ شدید طور سے جھلسی لڑکی کو علاج کیلئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں آج صبح اس کی موت ہو گئی۔ ملزمین کی گرفتاری کیلئے اہل خانہ لڑکی کی لاش لیکر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے قریب پہنچے اور لاش کو سڑک پر رکھ کر مظاہرہ شروع کر دیا۔ موقع پر پہنچ کر سی او حضرت
گنج نے لڑکی کے اہل خانہ کو کارروائی کی یقین دہانی کراکر مظاہرہ کو ختم کرایا۔ خبر کے مطابق گوتم پلی کے مارٹن پوروا کے باشندے مزدور ونود اپنی بیوی بینا اور ۱۷ سالہ بیٹی کے ساتھ رہتا ہے ۔ ونود کے گھر کے قریب ۶۵ سالہ درزی اپنی بیوی زبیداکے ساتھ رہتاہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ونود کی لڑکی روچی کو درزی اور اس کی بیوی پریشان کرتی تھی۔ دونوں کی باتوںسے لڑکی پریشان تھی۔ یہاں تک کہ محلہ کے لوگ بھی اسے پریشان کیا کرتے تھے۔ انہیں وجوہات کی بناء پر لڑکی نے گھر میں مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا لی۔ شدید طور سے جھلسی ہوئی لڑکی کواہل خانہ نے علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران آج صبح اس کی موت ہو گئی۔ لڑکی کی موت کے بعد اہل خانہ روچی کی لاش کو لیکر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے قریب پہنچے اورلاش کو سڑک پر رکھ کر مظاہرہ شروع کر دیا۔ مظاہرین ملزمین کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے۔ لڑکی کے والدین نے بتایا کہ اس واقعہ کے بارے میں گوتم پلی پولیس سے شکایت کی گئی تھی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اسی دوران مظاہرہ کی اطلاع ملنے کے بعد سی او حضرت گنج دنیش یادو اور گوتم پلی پولیس بھی موقع پرپہنچ گئی۔ سی او نے روچی کے اہل خانہ کو جلد سے جلد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس معاملہ میں درزی اور اس کی بیوی زبیدا کے خلاف لڑکی کو خود کشی کیلئے ورغلانے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔