ارگون کو پکتیکا صوبے کے محفوظ ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے
افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا کے ایک مصروف بازار میں ہونے والے کار بم دھماکے میں کم سے کم 89 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق حملہ آور نے ارگون ضلعے کے بازار میں بارود سے بھری گاڑی سے دھماکے کیا۔
یہ بازار ماہ رمضان کے باعث خریداری کرنے والوں سے بھرا پڑا تھا۔ تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبییع اللہ مجاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’ہم واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ یہ افغانستان اسلامی امارات کے مجاہدین کا کام نہیں ہے۔‘
حالیہ میہنوں میں یہ افغانستان میں ہونے والا یہ سب سے خون ریز حملہ تھا اور مقامی ہسپتال میں ضرورت سے زیادہ زخمی آئے۔
واضح رہے کہ ارگون کو پکتیکا صوبے کے محفوظ ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے، تاہم وہاں حقانی نیٹ ورک کے جنگجوؤں کی موجودگی سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
تاہم اس سے قبل پکتیکا صوبے میں پاکستان کی سرحد کے قریب واقع فوجی اڈے پر ’غیر ملکی‘ شدت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں ہونے والی لڑائی میں درجنوں شدت پسند اور پانچ افغان فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سے قبل گذشتہ ماہ افغانستان کے ننگرہار صوبے میں تورخم کے قریب نیٹو کے سپلائي اڈے پر ایک حملہ کیا گیا تھا جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تھی۔
واضح رہے کہ اس سال کے آخر تک افغانستان سے نیٹو فورسز جانے کا اعلان کر چکی ہیں۔