نئی دہلی۔ ورلڈ کپ کے چوتھے مرحلے سے فارم میں واپسی کرنے والی دیپکا کماری نے اس کا سہرا اپنے پرانے کوچ کو دیا اور امید ظاہر کی کہ وہ ایشیائی کھیلوں سمیت آگے کے ٹورنامنٹ میں بھی اسے برقرار رکھ کر پھر سے دنیا کی نمبر ون نشانے باز بننے میں کامیاب رہیں گی۔دیپکا نے کہا کہ سابقہ کچھ وقت کافی سخت تھا اور میں رینکنگ میں 14 ویں مقام پر کھسک گئی۔ میں چاہتی ہوں کہ پھر سے دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی بنوں؟ ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی سے ہمارا حوصلہ بڑھا ہے اور یقینی طور پر اس سے ہمیں ایشیائی کھیلوں میں فائدہ ملے گا۔جھارکھنڈ کی یہ نشانے باز کی قیادت میں ہندوستانی خاتون ریکورو ٹیم نے پولینڈ کے روکلو میں حال میں اختتام ہوئے عالمی کپ میں طلائی تمغہ جیتا۔ دیپکا نے اس کے علاوہ انفرادی اور مخلوط ڈبلز میں بھی کانسے کا تمغہ جیتے۔ انہیں آگے بھی اپنی یہی فارم برقرار رہنے کی توقع ہے لیکن انہوں نے جنوبی کوریا کے انچیون میں ہونے والے ایشیا کپ کیلئے ابھی کوئی ہدف طے نہیں کیا۔دیپکا نے آج یہاںہندوستانی تیراندازی یونین کے صدر وجے کمار ملہوترا کے رہائش گاہ پر احترام تقریب کے بعد صحافیوں سے کہا کہ میں ابھی کیسے کہہ سکتی ہوں کہ میں وہاں طلائی جیت پائوںگی یا نہیں۔ ایشیائی کھیلوں میں مقابلہ کافی سخت ہوگا لیکن ہم وہاں بڑھے اعتماد کے ساتھ حصہ لیں گے اور ہم تمام اپنا صد فیصد دینے کی کوشش کریں گے۔ دیپکا کو اگرچہ دولت مشترکہ کھیلوں سے تیر اندازی ہٹائے جانے کا دکھ ہے۔ انہوں نے کہادولت مشترکہ کھیلوں میں نہیں کھیل پانے کا بہت ملال ہے۔ ہمارے تمام کھلاڑیوں نے وہاں اچھا مظاہرہ کیا۔ اگر تیر اندازی بھی کھیلوں میں شامل ہوتی تو ہم وہاں سے ڈھیر سارے تمغے لے کر آتے۔یہ نشانے بازنے فارم میں واپسی کا کریڈٹ اپنے کوچ دھرمیندر تیواری کو دیا۔ انہوں نے کہاپہلے کوچ مسلسل تبدیل کر رہے تھے۔ میں ان کے ساتھ صحیح طرح سے تال میل نہیں بٹھا پا رہی تھی۔ دھرمیندر سر شروع سے مجھے کوچنگ دیتے ہیں۔ وہ مجھے اچھی طرح سے سمجھتے ہیں۔ ان کی ٹیم سے جڑنے کی وجہ سے ہی میں نے جلدی فارم میں واپسی کرنے میں کامیاب رہی۔دیپکا کی فارم میں گڑبڑی کی وجہ ان کے کوچ نے نفسیاتی دباؤ بتایا اور کہا کہ اب وہ ایشیائی کھیلوں میں تمغے جیتنے میں کامیاب رہے گی۔ انہوں نے کہایہ ذہنیت سے منسلک ہے جس سے اس کا اعتماد ڈگمگا گیا اور آہستہ آہستہ اس کی تکنیک پر اس کا اثر پڑنے لگا تھا۔انہوں نے کہااب اس کا اعتماد لوٹ آیا ہے اور وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس نے ورلڈ کپ میں ذاتی طبقے میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ایشیائی کھیلوں میں مجھے اس سے اس سے بھی بہتر کارکردگی کی امید ہے۔ ہمارے نشانے باز کوریا کے ماحول سے واقف ہیں اور وہ اس سے جلد تال میل بٹھا دیں گے۔ مقابلہ سخت ہو گا لیکن پوری امید ہے کہ وہ تمغہ جیتے گی۔