نئی دہلی (وارتا)گزشتہ مالی سال کے پہلے دس ماہ میں کئی ممالک کی پابندیوں کے سبب ہندوستانی پھلوں او سبزیوں کی برآمدات میں ۰۲ء۱۴فیصد کی کمی درج کی گئی ہے ۔
یورپی یونین نے گزشتہ برس یکم مئی کو ہندوستانی آموں اور چار سبزیوں بینگن ،چیچنڈا ،کریلا اور ٹیروپودا میں جراثیم کش اجزاء پائے جانے کی وجہ سے انہیں عارضی طور پر ممنوع قراردے دیا تھا۔ اسی طرح سعودی عرب میں بھی شملامرچ کی درآمد پر پابندی عائد کی ہے ۔ ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ درآمد کنندہ ممالک کے اصول وضوابط اور معیارات کی پابندی نہیں کئے جانے پر متعلقہ ممالک اکثر پابندی لگادیتے ہیں ۔ یورپی یونین نے ہندوستان سے آموں اور چار سبزیوں کی درآمد کو گزشتہ برس یکم مئی سے ممنوع قرار دے دیاتھا ۔ مالی برس ۱۵۔۲۰۱۴ کے دوران ہندوستان سے تازہ پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں ۱۴۔۲۰۱۳کی اسی مدت مقابلے ۰۲ء۱۴فیصد کی کمی واقع ہوئی ۔ حالانکہ حکومت کاکہناہے کہ اس کمی کے لئے
چند ممالک کی پابندیوں کو ذمہ دار نہیں قرار دیا جاسکتا۔پھلوں اور سبزیوں سمیت زرعی اشیاء کی برآمدات بین الاقوامی طلب اور فراہمی کی صورت حال ،ملک میں برآمدات کے لئے دستیابی ،بین الاقوامی اور گھریلو قیمتوں کی صورت حال وغیرہ پر منحصر رہتاہے ۔
یورپی یونین کے ممالک میں پابندی کے مسئلہ کو ہندوستان نے ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی ۔ ستمبر ۲۰۱۴ میں یورپی یونین کے ایک وفد نے ہندوستان کا دورا کیا تھا اور انکی معیارات کے مطابق آم کی فصل اور پیکیجنگ تیار کی جارہی ہے ۔ اس کے بعد یورپی یونین نے ۱۲؍فروری سے آم کی درآمدسے پابندی ہٹالی ہے ۔ سعودی عرب کو شملامرچ کی برآمد شروع کرنے کے لئے زرعی اور تیار شدہ زرعی مصنوعات برآمدات ترقیات اتھارٹی نے ان کے مطلوبہ معیارات کو پورا کرنے کیلئے نظام بنایا ہے ۔