ہاپوڑ(نامہ نگار)اسے حکومت کی ناکامی کہیں یا پیاز وآلوکاروباریوں کے ذریعہ بلیک ملن کے لئے اٹھایا گیاقدم جو بھی ہوپیاز ،آلووٹماٹر کی گرانی کا اثر عام آدمی پر اثر انداز ہونے لگاہے ہوٹلو ں میں سلاد کے طورپرپیاز کے بجائے مولی وکھیراپیش کیاجارہا ہے ۔واضح رہے کہ ہر سال جولائی میں بارش ہونے کے سبب کھیتوںمیں کسانوں کے فصلیں زیادہ پانی کے سبب برباد ہوجاتی تھی۔ لیکن گزشتہ برس بارش کم ہونے کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں برباد نہیں ہوئیں ۔ اس کے باوجود ہری سبزیوں کے علاوہ پیاز،آلووٹماٹر کی قیمتیں بھی آسما ن کو چھور ہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوںکا سامناکرناپڑرہاہے پیاز کی قیمتوںمیں دوبارہ اضافہ ہوگیا ہے بازار میں پیاز ۳۰روپئے فی کلو ، آلو۲۰ سے ۲۵ روپئے ،ٹماٹر ۷۰سے ۸۰روپئے ، شملا مرچ۷۵سے ۸۰،مٹر ۷۰سے ۸۰ روپئے فروخت کیاجارہاہے جس کی وجہ سے عام آدمی کے کھانے کے اخراجات میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے واضح رہے
کہ اس سے قبل پیاز کی قیمتوںمیں اضافہ کے سبب حکومتیں تک گرائی جاچکی ہیں۔اگرحکومت کے ذریعہ پیاز کی قیمتوںکو کنٹرول میں نہیں کیا گیا تو ضمنی انتخابات میں مرکزی حکومت کو اس کا خمیازہ بھگتناپڑسکتا ہے۔سماجی کارکن انیس سیفی کا کہناہے کہ ملک وریاست میں جمع خوری کے سبب پیا ز، آلوکی قیمتوںمیںاضافہ ہورہاہے اگرحکومت بدعنوانی پر روک لگانے میں کامیاب ہوجائے توگرانی خود بخود کم ہوجائے گی۔پیاز،آلووٹماٹر کی قیمتوںمیں اضافہ سے غریب لوگ اسے کھانے سے محروم ہوجائیںگے۔