ممبئی۔ہندوستان کے تجربہ کار ٹینس اسٹار لینڈر پیس نے گزشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے خلاف اسی کی سر زمین پر ڈیوس کپ مقابلے میں 3-1 کی جیت درج کرنے والی سوم دیو دیوورمن کی قیادت والی ٹیم کی تعریف کی لیکن ساتھ ہی خبردار کیا کہ سربیا کے خلاف
ہونے والا دوسرا مقابلہ مشکل ہوگا ۔ پیس نے اپنے نام سے ٹینس اکیڈمی شروع کرنے کے لئے خار جمکھانا کلب سے معاہدے کے بعد منگل کی رات نامہ نگاروں سے کہا کہ اگلا مقابلہ کافی سخت ہونے والا ہے لیکن کوریا میں شاندار کام کے لئے لڑکوں کو مبارکباد ۔ ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے اٹلانٹا اولمپک کے تمغہ فاتح پیس نے کہا کہ عالمی گروپ میں سخت حریف کا سامنا کرنے کے لئے ہندوستان کو ایک مقابلوں میں مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔ مرد ڈبلز اور مخلوط ڈبلز میں کل 14 گرانڈ سلیم خطاب جیتنے والے پیس نے کہا کہ لڑکوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ورلڈ گروپ کے ممالک کے خلاف کھیلنے کے لئے ہمیں اپنے ایک کھلاڑیوں کے معاملے میں طویل سفر طے کرنا ہے ۔ پیس کا خیال ہے کہ ایک کے برعکس ڈبلز میںہندوستان کے پاس کچھ اختیارات موجود ہیں اور اسے دیکھتے ہوئے کوریا کے خلاف جیت اچھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جوڑے میں ہمارے پاس کچھ اختیارات ہیں ۔ جہاں تک ایک کا سوال ہے تو ہمارے پاس کچھ اختیارات ہیں لیکن سطح میں کافی بہتری کرنا ہوگا اور اسے دیکھتے ہوئے کوریا کے خلاف مقابلہ اچھا تھا ۔ ایشیا میں ٹینس کھیلنے والے سب سے اوپر ملک کے طور پر ہندوستان کے اچھے دنوں کو یاد کرتے ہوئے پیس نے کہا کہ براعظم میں ہندوستان کی کارکردگی میں کمی آئی ہے ۔ پیس نے کہا کہ ایک وقت ایسا تھا جب پورے ایشیا میںہندوستان نمبر ایک ملک تھا اور کوئی اس کے ارد گرد نہیں تھا ۔ گزشتہ کچھ سالوں میں کارکردگی میں کمی آئی ہے اور جاپان اور کوریا جیسے ملک ہم سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ جب یہ پوچھا گیا کہ ہندوستان کی کارکردگی میں کمی آئی یا دیگر نے بہتر کیا تو پیس نے جواب دیا کہ دونوں ہی چیزیں ہوئیں ۔