ریاض:سعودی عرب کے مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے ایران میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم پر “محمد” کے نام سے بنائی گئی فلم کو ایک ناپاک جسارت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں اسلام کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ ایران میں یہ سب سے زیادہ لاگت والی فلم ہے اور اس کی گذشتہ ہفتے سے ملک میں نمائش جاری ہے ۔اس میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار براہِ راست دکھایا گیا ہے جبکہ اسلام میں اس کی ممانعت ہے اور اس کی قطعاً گنجائش نہیں ہے ۔
مفتیِ اعظم سعودی عرب شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے اخبار الحیات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک توہین آمیز جسارت ہے اور اس میں اسلامی احکامات و فرامین کو مسخ کیا گیا ہے ۔اس میں پیغمبراسلام کی توہین کی گئی ہے اور ان کے مقام ومرتبے کو گھٹانے کی بھی مکروہ کوشش کی گئی ہے ۔مکہ مکرمہ میں قائم موتمرعالم اسلامی نے بھی گذشتہ ہفتے اس ایرانی فلم کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس انداز میں پیغمبر اسلام کا کردار دکھایا جانا ممنوع ہے ۔موتمرعالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل عبداللہ الترکی نے تہران حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ اس فلم کو سینما¶ں میں دکھانے پر پابندی عاید کرے ۔انھوں نے مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فلم کا بائیکاٹ کردیں۔
اس فلم کا دورانیہ 171 منٹ ہے ۔ اس کے ڈائریکٹر ماجد ماجدی ہیں اور اس پرتقریباً چار کروڑ ڈالرز کی لاگت آئی ہے ۔اس میں سے کچھ رقم ایرانی حکومت نے دی ہے اور یہ سات سال سے زیادہ عرصے میں مکمل ہوئی ہے ۔مسٹرماجدی کا کہنا ہے کہ ان کے اس کام کا مقصد اسلام کے حقیقی امیج کو اجاگر کرنا ہے جس کو ان کے بہ قول انتہا پسندوں نے داغدار کردیا ہے ۔