سڈنی۔عظیم بلے بازکیون پیٹرسن نے کہا ہے کہ انھیں اب بھی نہیں پتہ ہے کہ انگلینڈ نے انھیں کیوں ٹیم سے باہر کیاہے۔اور وہ ٹیم میں دوبارہ کھیلنے کیلئے تیارہیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اگلے ماہ ہونے والے عالمی کپ سے پہلے دسمبر میں ایلسٹیر کک کی جگہ ایان مورگن کو انگلینڈ کی ون ڈے ٹیم کا کپتان بنایا گیا ہے اور وہ یہ کردار لینے سے پہلے پیٹرسن کے دفاع میں بول چکے ہیں۔یہ پوچھنے پر کہ کیا مورگن ٹیم میں انہیں لینا پسند کریں گے تو بگ بیش لیگ میں میلبورن رینیگیڈس کی جانب سے کھیل رہے پیٹرسن نے کہامجھے لگتا ہے کہ شاید ہاں۔ مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتا کہ وہ ایسا نہیں کرے گا۔ میں اچھا کھیل رہا ہوں اور ٹیم میں موجود تمام کھلاڑیوں کے ساتھ نہیں تو زیادہ تر کھلاڑیوں کے ساتھ میں آرام دہ ہوں۔ مجھے ٹیم میں نہیں لینے کی کوئی وجہ نہیں نظر آتی۔
جنوبی افریقہ میں پیدا پیٹرسن نے اپنی کتاب میں سابق کوچ اینڈی فلاور اور بہت کھلاڑیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ڈریسنگ روم میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی ثقافت پیدا کی ہے۔ دیگر کھلاڑیوں نے حالانکہ اس دعوے کی تردید کی تھی۔پیٹرسن نے حالانکہ پونٹنگ سے کہا کہ اب یہ صورتحال بدل گئی ہے۔ انہوں نے کہاان میں سے زیادہ تر لوگ جا چکے ہیں۔ وہ اب ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہامیں انگلینڈ کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔ اگر مجھے انگلینڈ کیلئے کھیلنے کا موقع ملا تو میں 34 سال کا ہوں اور کمار سنگاکارا 37 برس کا ہے اور اس نے حال میں ڈبل سنچری بنا دی۔