نئی دہلی:اپنی 38 ویں پرواز میں (پی ایس ایل وی ۔36)اسرو کی پولر سیٹلائٹ لانچ وھیکل نے بڑی کامیابی سے ایک ہزار 235 کلوگرام وزنی ریسورس سیٹ ۔2۔اے سیٹلائٹ کو آج یعنی سات دسمبر 2016 کی صبح ستیش دھون خلائی مرکز ایس ایچ اے آر ،شری ہری کوٹا سے خلا میں روانہ کردیا۔ یہ پی ایس ایل وی کا لگاتار 37 واں کامیاب مشن ہے ۔ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق صبح دس بج کر25 منٹ پر جب پی ایس ایل وی 150سی ۔36 نے پہلے مرحلے کے اگنیشن کے بعد پہلا لانچ پیڈ چھوڑا تو اس کے بعد کے تمام مراحل یعنی اگنیشن میں افزودگی اور پھر علیحدگی ، پہلے مرحلے کی علیحدگی ،دوسرے مرحلے کا اگنیشن ، پیلوڈ تطبیق کے بعد علیحدگی ،دوسرے مرحلے کی علیحدگی ، تیسرے مرحلے کا اگنیشن اور علیحدگی ، چوتھے مرحلے کا اگنیشن اور کٹ آف ،سارے مراحل منصوبے کے مطابق انجام پاتے چلے گئے ۔17 منٹ پانچ سیکنڈ کی اولین پرواز کے بعد یہ خلائی سیارچہ 824 کلومیٹر کی بلندی پر قطبی شمسی زاوئے سے ہم آہنگ ہوکر مدار میں پہنچ گیا اور 98.725 ڈگری کے زاوئے پر اپنے درکار مدار کے بہت نزدیک ہو گیا اور 47 سیکنڈ کے بعد ریسورس سیٹ 2 اے پی ایس ایل وی سے اپنے چوتھے مرحلے میں الگ بھی ہوگیا۔
علیحدگی کے بعد ریسورس سیٹ 2 اے کے دو شمسی آلات نے خود کار طور پر کام کرنا شروع کردیا اور اسرو کی ٹیلی میٹری پر ٹریکنگ اور کمانڈ نیٹ ورک بنگلور نے اس سیارچے کا کنٹرول سنبھال لیا۔ آئندہ آنے والے دنوں میں اس سیارچے کو اس کی فائنل پوزیشن میں لایا جائے گا جس کے نتیجے میں یہ سیارچہ اپنے کیمروں کے ذریعہ تصویریں لے کر بھیجنے کا کام شروع کردے گا۔ریسورس سیٹ 2 اے کے ذریعہ بھیجے گئے اعدادوشمار زرعی مقاصد مثلاََ فصلوں کے رقبے ،فصلوں کی پیداوار کے تخمینے لگانے ، خشک سالی کی نگرانی ،مٹی کی کیفیت کے گوشوارے تیار کرنے ،فصلوں کے نظام کے تجزئے اور کاشتکاری کے لئے مشورے تیار کرنے میں استعمال ہوں گے ۔اپنی سیریز سے قبل کے سیارچوں یعنی ریسورس سیٹ ۔1 اور 2 کے طرز پر اس ریسورس سیٹ 2 اے میں بھی جدید ترین وسیع دائرہ کار والے فیلڈ سنسر لگائے گئے ہیں اور یہ سیارچہ منفرد تھری ٹائر امیجنگ نظام سے آراستہ ہے ۔
اس کے علاوہ اس سیارچے میں لائنر امیجنگ سیلف اسکینر ۔3 یعنی ایل آئی ایس ایس تھری اور لائنر امیجنگ سیلف اسکینر 4 یعنی ایل آئی آئی 4 کیمرے لگے ہیں۔ اے ڈبلیوآئی ایف ایس 56 میٹر فاصلے تک کی تصاویر کا نمونہ تیار کرتا ہے اور اس کا اصل حیطہ عمل 740 کلومیٹر کی کارکردگی کا حامل ہے۔ایل آئی ایس ایس ۔3 ۔23.5 میٹر کی سیمپل امیج بناتا ہے اور حیطہ? عمل 141 کلومیٹر کا ہے اور 24 دنوں میں تمام تر نتائج منعکس کرتا ہے ۔ ایل آئی ایس ایس ۔4 ۔5.8 میٹر سیمپل امیج کے ساتھ 70 کلومیٹر دائرے میں کام کرتا ہے اور پانچ دنوں میں پورا کام مکمل کرتا ہے ۔آج کی اس کامیاب پرواز کے بعد پی ایس ایل وی نے ازسرنو اپنے معیار اور صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ۔ ہندوستان کے ورکشاپ کے ذریعہ تیار کردہ اب تک کی خلائی سیارہ لے جانے والی گاڑی یعنی پی ایس ایل وی کے ذریعہ آج کے ریسورس سیٹ 2 اے کو شامل کرکے مجموعی طور پر 122 خلائی سیارچے اس کی مد د سے خلا میں پہنچائے جاچکے ہیں۔ ان میں 43 بھارتی اور بقیہ 79 غیر ملکی سیارچے ہیں۔