نئی دہلی (وارتا) عوامی شعبے کے پنجاب نیشنل بینک کا منافع پھنسے ہوئے قرض کی مد میں زیادہ رقم سے جنوری -مارچ ۲۰۱۳ء کی سہ ماہی میں پہلے کی اسی مدت کے ۸۰ء۱۱۳۰کروڑ روپئے کے مقابلے میں ۸۹ء۲۸فیصد کی زبردست گراوٹ سے ۳۵ء۸۰۶کروڑ روپئے رہ گیا۔ بینک کے آج نتائج کے اعلان کے مطابق اس دوران کل آمدنی حالانکہ ۸۴ء۱۱۵۵۲کروڑ روپئے کے مقابلے میں بڑھ کر ۲۳ء۱۲۴۹۸کروڑ روپئے پر پہنچ گئی۔ سہ ماہی کے دوران بینک نے پھنسے ہوئے قرض کی مد میں ۲۱۳۹کروڑ روپئے کا بندوبست کیا جو پہلے کی اسی مدت کے ۱۴۷۸کروڑ روپئے سے پینتالیس فیصد زیادہ ہے۔ کل پھنسا ہوا قرض ۲۷ء۴فیصد کے مقابلے ۲۵ء۵ فیصدر ہا۔ پھنسا ہو ا قرض سہ ماہی کے اختتام پر ۸۵ء۲فیصد تھا۔ سہ ماہی کے دوران سود سے ہونے والی آمدنی ۱۰۳۷۸ کروڑ روپئے سے بڑھ کر ۱۱۱۰۱ کروڑ روپئے ہوگئی۔
ختم ہوئے مالی سال کے دوران بینک کا منافع ۵۷ء۳۳۴۲کروڑ روپئے رہا جو ایک سال قبل کے ۶۷ء۴۷۴۷کروڑ روپئے کے مقابلے میں ۸ء۲۹فیصد کم ہے۔ کل آمدنی ۲۵ء۴۶۱۰۹کروڑ روپئے کے مقابلے میں ۹۸ء۴۷۷۹۹کروڑ روپئے رہی۔ سال میں سود سے ہونے والی آمدنی ۴۱۸۸۵کروڑ روپئے سے ۴۳۲۲۳کروڑ روپئے پر پہنچ گئی۔ وہیں بینک آف بڑودہ کا منافع اکتیس مارچ ۲۰۱۴ء کو ختم ہوئی آخری سہ ماہی میں ۵ء۱۲فیصد بڑھ کر ۱۱۵۷کروڑ روپئے ہوگیا۔ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں بینک کا منافع ۱۰۲۸کروڑ روپئے رہا تھا۔ اس مدت میں بینک کی این پی اے ۳۲ء۳فیصد سے کم ہوکر ۹۴ء۲فیصد رہ گئی جبکہ سہ ماہی درسہ ماہی بنیاد پر این پی اے ۸۸ء۱فیصد سے گھٹ کر ۵۲ء۱فیصد رہ گئی ۔
گذشتہ مالی سال کے دوران بینک کی کل آمدنی مالی سال ۱۳-۲۰۱۲ء کے ۲۸ء۳۸۸۲۷کروڑ روپئے سے بڑھ کر ۴۵ء۴۳۴۰۲کروڑ روپئے ہوگئی ۔