لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ پی جی آئی احاطہ میں رہنے والے ایک ڈاکٹر جوڑے کی نوکرانی کی منگل کو ان کے ڈرائیور نے آبروریزی کی۔ مخالفت کرنے پر ملزم نے اس کے ساتھ مار پیٹ کر کے جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہوا فرار ہو گیا۔ متاثرہ نے واردات کی اطلاع ڈاکٹر جوڑے کو دی۔ گھر پہنچے ڈاکٹر جوڑے نے پہلے تو زخمی لڑکی کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ آبروریزی کی اطلاع پر حرکت میں آئی پولیس نے فوراً ملزم ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ فی الحال متاثرہ لڑکی کی حالت اب بہتر بتائی جارہی ہے۔ سی او کینٹ ببیتا سنگھ نے بتایا کہ پی ج
ی آئی میں تعینات ڈاکٹر روپالی اپنے شوہر ڈاکٹر ہمانشو کے ساتھ پی جی آئی احاطہ میں رہتی ہیں۔ ڈاکٹر ہمانشو کے جی ایم یو میں بطور ڈاکٹر ملازمت کررہے ہیں۔ ان کے گھر اناؤ کا رہنے والا ڈرائیور رامو (۲۶) کام کرتا ہے۔ رامو پی جی آئی کلی مغرب علاقہ میں رہتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ منگل کی صبح ڈرائیور رامو ڈاکٹر جوڑے کو اسپتال چھوڑ کر گھر پہنچا۔
ڈاکٹر کے گھر پر ان کی نوکرانی ۲۱ سالہ (تبدیل شدہ نام) نوکرانی کو گھر میں تنہا دیکھ کر ملزم نے اس کے ساتھ آبروریزی کی۔ مخالفت کرنے پر ڈرائیور نے نوکرانی کو بری طرح سے پیٹا اور پھر منھ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اس حادثہ کے بعد متاثرہ لڑکی نے فون کر کے حادثہ کی اطلاع ڈاکٹر جوڑے کو دی۔
نوکرانی کے ساتھ گھر میں آبروریزی کی بات سن کر دونوں ڈاکٹر میاں بیوی گھر پہنچے ۔ اس وقت لڑکی کی حالت کافی نازک تھی۔ دونوں نے فوری اس کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا۔ دیر رات ڈاکٹر جوڑے نے آبروریزی کی اطلاع پی جی آئی پولیس کو دی۔ پی جی آئی احاطہ میں لڑکی سے آبروریزی کی اطلاع پاکر پولیس حرکت میں آگئی۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کی جھلکاری بائی اسپتال میں طبی جانچ کرائی اور ملزم رامو کے خلاف آبروریزی کی رپورٹ درج کی۔ پولیس نے اس معاملہ میں ڈرائیور رامو کو گرفتارکر لیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں آبروریزی کی تصدیق ہو گئی ہے۔