لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ پی جی آئی علاقہ میں ایک عاشق جوڑے نے آج صبح زہر کھا لیا۔ اس واقعہ میں لڑکی کی موت ہو گئی جبکہ لڑکے کو سنگین حالت میں ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے، وہیں پی جی آئی علاقہ میں رہنے والے ایک بجلی مستری نے بھی خود کشی کر لی۔ سی او کینٹ ببیتا سنگھ نے بتایا کہ پی جی آئی ہیبت مئو کے رام کرن یادو اپنی بیوی یشودا ، چار بیٹیوں اور ایک بیٹے کے ساتھ رہتا ہے۔ رام کرن کے گھر میں کئی کرائے دار ہیں جن سے ملنے والی رقم سے گھر کا خرچ چلتا ہے۔ نزدیک ہی مزدور چھوٹے لال راوت کا کنبہ بھی رہتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ رام کرن کی بیٹی ۱۵سالہ رولی اور چھوٹے لال کے بیٹے ۱۷ سالہ ستیش کے درمیان کافی عرصہ سے معاشقہ چل رہا تھا۔ گزشتہ شب تقریباً چار بجے رولی اور ستیش اپنے گھر سے نکلے اس کے بعد دونوں ایک ساتھ گھر کے نزدیک جھاڑیوں میں پہنچے۔ بدھ کی صبح تقریباً پانچ بجے لوگوں نے دونوں کو تڑپتے ہوئے دیکھا۔ لوگوں نے اس بات کی اطلاع ان کے گھر والوں کو دی۔ موقع پر پہنچے گھر والوں نے دونوں کو ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا جہاں رولی کی دوران علاج موت ہو گئی جبکہ سنگین حالت میں ستیش کو ڈاکٹروں نے ٹراما سینٹر بھیج دیا جہاں ستیش کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ سی او کینٹ ببیتا سنگھ کا کہنا ہے کہ اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ دونوں نے خود کشی کرنے کا قدم کیوں اٹھایا۔ وہیں علاقہ میں اس بات کا ذکر ہے کہ ستیش اور رولی الگ الگ ذات سے تعلق رکھتے تھے اور کنبہ والوں کو یہ رشتہ منظور نہیں تھا اسی وجہ سے دونوں نے خود کشی کا فیصلہ کر لیا۔ اس کے علاوہ پی جی آئی کے پاٹھک پور میں رہنے والے فوج سے سبکدوش صوبیدار کمار کا چھوٹا بیٹا ۲۲ سالہ رتیش کمار بجلی مستری تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ رتیش کا اپنے والد سے کافی عرصہ سے جھگڑا چل رہا تھا اسی وجہ سے وہ مکان کی پہلی منزل پر بنے کمرے میں الگ رہتا تھا۔
منگل کی رات رتیش کھانا کھا کر اپنے کمرے میں سونے کیلئے چلا گیا۔ دیر رات اس نے پنکھے میں رسی کے سہارے لٹک کر خود کشی کر لی۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پی جی آئی پولیس نے تفتیش کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ رتیش کاایک خاتون سے معاشقہ چل رہا تھا۔ کچھ دن قبل دونوں کے درمیان کشیدگی ہو گئی تھی۔ رتیش نے معاشقہ اور گھریلو تنازعہ سے پریشان ہوکر خود کشی کر لی۔