لکھنؤ:آرگن ٹرانسپلانٹ پر سنجے گاندھی پی جی آئی نے ایک قدم مزید آگے بڑھادیاہے ۔ انسٹی ٹیوٹ کڈنی کے بعد اب لیور کی تیاری میں مصروف ہے۔ سب کچھ امید کے مطابق رہاتو پی جی آئی میں لیور ٹرانسپلانٹ بھی شروع ہوجائے گا ۔افسران کاکہناہے کہ اس کے بعددیگر عضو کے ٹرانسپلانٹ کرنے کی بھی اسکیم ہے ۔ لکھنؤ اور آس پاس کے کئی اضلاع کے لوگوں کے لئے خوشخبری ہے ۔ اب انہیں لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے ایمس اور دیگر بڑے انسٹی ٹیوٹوں میں نہیں جاناپڑے گا ۔ اب یہ سہولت لکھنؤ کے سنجے گاندھی پی جی آئی میں ملے گی ۔انسٹی ٹیوٹ میں لیور ٹرانسپلانٹ کے کام میں تیزی آگئی ہے ۔ پی جی آئی کے ڈائرکٹر پروفیسر راکیش کپور نے لیور ٹرانسپلانٹ کے ماہر پروفیسر ابھیشک یادو کو حال ہی میں انسٹی ٹیوٹ میں طلب کیاہے ۔ اس کے لئے پروفیسر یادو کو تین اضافی تنخواہ (انکریمنٹ )بھی دیئے گئے ہیں ۔ پروفیسر ابھیشک یادو نے ملک کے مختلف انسٹی ٹیوٹوں میں ایک ہزار سے زائد لیور ٹرانسپلانٹ کئے ہیں۔ پروفیسر ابھیشک نے شعبہ صدر پروفیسر راجن سکسینہ کے ساتھ مل آئندہ ماہ لیورٹرانسپلانٹ کیلئے تیاری شروع کردی ہے ۔ ذرائع کاکہناہے کہ جولائی ماہ میں انسٹی ٹیوٹ کی کم سے کم دو لیور ٹرانسپلانٹ کئے جائیں گے ۔اس کے لئے مریضوں کا انتخاب کرلیاگیاہے ۔ واضح ہوکہ سنجے گاندھی پی جی آئی میں پہلالیور ٹرانسپلانٹ ۰۰۰۲میںہواتھا ۔ جب کہ دوسرا ۱۰۰۲اور تیسرا ٹرانسپلانٹ ۲۰۰۲ میں کیاگیاتھا ۔ لیور ٹرانسپلانٹ کی کامیابی نہ ہونے کے سبب بعد میں یہ تقریباً رک ساگیاتھا ۔ لیورٹرانسپلانٹ شروع کرنے والے پروفیسر راجن سکسینہ اب ایک مرتبہ پھر اپنی نئی ٹیم کے ساتھ اس کام کو دوبارہ شروع کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ اس کے لئے ۵۲ ماہرین کی ٹیم اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے انتخاب کا کام چل رہاہے ۔ ڈائرکٹر راکیش کپور کاکہناہے کہ لیور ٹرانسپلانٹ کے لئے نئی عمارت پوری طرح سے تیارہے ۔