پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو دوطرفہ سیریز کے لیے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے پیچھے بھاگنے کے بجائے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے انتظامات اور غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان لانے پر توجہ دینی چاہئے۔آئی بی این لائیو کے مطابق ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کو آپس میں ضرور کھیلنا چاہئے لیکن چونکہ ابھی کوئی ٹیم پاکستان آکر کھیلنے کے لیے تیار نہیں اس لیے ہندوستان کو بھی پیچھے ہٹنے کا موقع ملتا ہے تاہم اگر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ بحال ہوتی ہے تو اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔انضام الحق نے کہا کہ وہ پہلے بھی یہ بات کہہ چکے ہیں جب پاکستان اور ہندوستان کی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتی ہیں تو اس سے کھلاڑیوں کو بے پناہ دباؤ میں کھیل کر اپنے اعتماد میں اضافے کا موقع ملتا ہے اور اس سے ناصرف پاکستان بلکہ ہندوستان کے کھلاڑیوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے زمانے میں ہر ٹیم پاکستان آکر کھیلنا چاہتی تھی جس سے ناصرف یہاں کے میدانوں کی رونقیں بحال تھیں بلکہ کھلاڑیوں کو بہترین کارکردگی دکھانے کا بھی موقع ملتا تھا، لیکن اب کوئی ٹیم سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان نہیں آنا چاہتی۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ پی سی بی کو ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے پیچھے بھاگنے کے بجائے پاکستان سپر لیگ کے انتظامات پر تمام تر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور اسے کامیاب بنا کر ٹیموں کے دورہ پاکستان کے لئے ماحول سازگار بنانا چاہئے۔
واضح رہے کہ انضمام الحق نے پاکستان کی جانب سے 120 ٹیسٹ اور 378 ایک روزہ میچز کھیلے تھے جن میں انہوں نے کئی ناقابل فراموش ریکارڈز قائم کیے جبکہ ان کی کپتانی کے دوران بھی پاکستان نے کئی فتوحات سمیٹی تھی۔ایک روز قبل ہی انضمام الحق کو دورہ زمبابوے کیلئے افغانستان کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔افغانستان کی ٹیم 5 ایک روزہ اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کیلئے 16 اکتوبر سے زمبابوے کا دورہ کرے گی۔