دادری:دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجری وال نے گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں ایک ہجوم کے ہاتھوں مارے جانے والے محمد اخلاق کے گھر والوں سے ملاقات کے بعد آج یہاں کہا کہ سیاسی پارٹیاں اپنے نجی فائدے کے لئے اس افسوسناک واقعہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہیں۔دہلی کے وزیر اعلی نے جنہیں آج شروع میں دادری جانے سے روک دیا گیا تھا، وہاں پہنچنے کے بعد بساڑہ گاں کے مقامی لوگوں سے بھی بات چیت کی ۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ مظلوم فیملی سے ملاقات کرکے اظہار ہمدردی کیا اور پیش آنے والے سانحہ کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دے کر اس کی سخت مذمت کی۔ مسٹر کیجری وال نے کہا کہ اس اچانک پیش آنے والے انتہائی افسوسناک واقعہ سے پہلے اس گاں کے ہندوں اور مسلمانوں میں کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے نہ ہندوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے نہ مسلمانوں کو۔ اس سے صرف سیاسی پارٹیوں اور لیڈروں کو فائدہ پہنچا ہے ۔انہوں نے سیاسی پارٹیوں پر ہندوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے کا الزام لگایا اور کہا “ایک پارٹی ہندوں کو اپنا ووٹ بینک بنانا چاہتی ہے تو دوسری پارٹی مسلمانوں کو اپنا ووٹ بینک بنانا چاہتی ہے ۔مسٹر کیجری وال عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور کمار وشواس کے ساتھ دورے پر آئے تھے پہلے ان لوگوں کو گاں میں داخل ہونے سے روکا گیا اور پولس کی محافظت میں سرکاری گیسٹ ہاس لے جایا گیا۔ بعدازاں دادری کے پولس سپرنٹنڈنٹ سنجے سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اہم لوگوں کی آمدورفت کے خلاف بہت سارے مقامی لوگ احتجاج پر اتر آئے تھے “دہلی کے وزیراعلی کی سلامتی کے پیش نظرانہیں گیسٹ ہاس لے جایا گیا ہے ۔”قبل ازیں آج صبح گاں کے ناراض لوگوں نے میڈیا کے لوگوں اور عام آدمی پارٹی کے رضاکاروں کو بھی گاں میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔