لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ مڑیاؤں علاقہ سے گزشتہ ۸؍اکتوبر کو لاپتہ کیرانہ دکاندار کی لاش اتوار کے روز بخشی کا تالاب واقع چندریکا دیوی روڈ پر ملی۔ اس کی کنپٹی پر گولی کے زخم کا نشان تھا۔ پاس میں ہی ایک طمنچہ اور اس کی موٹر سائیکل بھی پڑی تھی۔ پولیس نے موبائل فون کے ذریعہ لاش کی شناخت کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دکاندار نے خود کشی کی ہے۔ اس کے موبائل کے میسج باکس میں سوسائڈ نوٹ کا میسج ملا ہے فی الحال اس بات کی معلومات نہیں ہوسکی ہے کہ متوفی نے میسج کسی کو ارسال کیا تھا یا نہیں۔ اس سلسلہ میں ایس او بخشی کا تالاب وجے شنکر یادو نے بتایا کہ مڑیاؤں کے بسنت وہار کے رہنے والے ۲۳ سالہ اجے کمار ریداس کی محلہ میں ہی کیرانہ کی دکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ۸؍اکتوبر کو وہ اپنے گھر سے موٹر سائیکل لیکرنکلا تھا اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہو گیا۔ کنبہ والوں نے اس کو کافی تلاش کیا لیکن کوئی معلومات نہیں ہو سکی۔ اتوار کے روز صبح بخشی کے تالاب کے چندریکا دیوی روڈ پر واقع جی سی آر جی کالج کے پاس اجے کی لاش پڑی ہوئی ملی۔ لوگوں کی اطلاع پر وہاں پہنچی پولیس نے جب تفتیش شروع کی تو موقع سے اجے کی موٹر سائیکل ، موبائل فون اور اس کی جیب سے ۳۷۰ روپئے بھی برآمد ہوئے۔ اجے کی کنپٹی پر گولی کے زخم کانشان تھا اور قریب میں ہی ایک طمنچہ بھی پڑا تھا۔ موبائل فون کو دیکھنے کے بعد پولیس نے اجے کی لاش کی شناخت کی اور اس کی اطلاع کنبہ والوں کو دی۔ کنبہ والوں کو جس وقت یہ اطلاع ملی وہ لوگ مڑیاؤں کوتوالی میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے جا رہے تھے۔ اطلاع ملتے ہی کنبہ کے لوگ چندریکا دیوی روڈ پہنچ گئے۔ ان لوگوں نے لاش کی شناخت کی تفتیش کے دوران ہی بخشی کا تالاب پولیس کو اجے کے موبائل فون کے میسج باکس میں ایک سوسائڈ نوٹ ملا۔ نوٹ میں اجے نے اپنی مرضی سے خود کشی کرنے کی بات درج کی تھی۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اجے نے مذکورہ میسیج کو کسی کو ارسال کیا یا نہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اجے نے خود کوگولی مار کرخود کشی کی ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اجے نے خود کشی کیوں کی ۔ واضح ہو کہ اجے کی ایک سال قبل ہی شادی ہوئی تھی۔