لکھنو¿: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین آئندہ پنچایت انتخابات میں ریاست کے چالیس اضلاع میں اپنے امیدوار اتارے گی۔ پارٹی ریاست کے ۶۶اضلاع میں رکنیت مہم چلارہی ہے اور ۴۵اضلاع میں تنظیم کی تشکیل کی جا چکی ہے۔ پچیس اضلاع میں تنظیم بوتھ سطح پر تشکیل کی جا چکی ہے۔ یہ بات پارٹی کے ریاستی صدر شوکت علی نے ایک بیان میں کہی ۔
انہوں نے ریاستی حکومت سے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو اٹھارہ فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کوریزرویشن نہ ملنے پرپارٹی پوری ریاست میں قلعی کھولو تحریک چلائے گی اور عوام کے درمیان حکومت کی ناکامیوں کو ظاہر کرے گی۔ انہوںنے الزام لگایا کہ سماج وادی پارٹی کے برسراقتدار ہونے کے بعد سے ریاست میں لوٹ ، قتل اور بدعنوانی عروج پر ہے۔ حکومت کا سرکاری مشینری پر کوئی قابو نہیں ہے اور عام آدمی کا اعتماد حکومت سے کم ہو رہا ہے۔ دلتوں اور مسلمانوں پر جھوٹے مقدمے درج کر کے انہیں جیلوں میں ٹھونساجا رہا ہے۔
پارٹی کے قومی صدر اسدالدین اویسی کو ریاست میں عوامی جلسہ کی اجازت نہ دے کر جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ فرقہ پرست طاقتوں کو مسلمانوں، دلتوں اور عیسائیوں کے خلاف کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ جب ایک رکن پارلیمنٹ ملک کی سب سے بڑی پنچایت میں بول سکتا ہے تو ریاست میں عوامی جلسہ کیوں نہیں کر سکتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔