لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ہندوستان کے وزیر مالیات پی چدمبرم نے ترقی یافتہ اور پیداوار بڑھانے والا بجٹ پیش کیا جس میں ایک رینک ایک پنشن کے قدیمی مطالبہ کو پورا کر کے ہندوستانی فوج کے لوگوں کو ایک سوغات دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ۹ لاکھ طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے لئے گئے قرض پر سود کی چھوٹ دے کر طلباء کو راحت دی گئی۔ ان خیالات کا اظہار اترپردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ستیہ دیو ترپاٹھی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ نے چھوٹی گاڑیاں، بائک اور اسکوٹر کی ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے ان کی قیمت کم کرنے کا راستہ کھول دیا ہے۔ مالی نقصان کے کم کرنے ، اقلیتوں کو خصوصی سہولتیں ، شمال مشرقی اور پہاڑی علاقوں کیلئے ۱۲۰۰ کروڑ روپئے کا بندوبست، بیروزگاری دور کرنے کیلئے دس سال میں دس کروڑ افراد کو روزگار دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ دلت طبقہ کو صنعتوں کیلئے پونجی کی مد میں ۲۰۰ کروڑ روپئے دے کر چھوٹی صنعتوں کو فروغ دیا گیا ہے۔ یہ بجٹ عوامی مفاد میں ہے اور ترقی کی طرف بڑھتا قدم ہے۔
ریتا بہو گنا جوشی نے یو پی اے حکومت کے بجٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ سے سبکدوش فوجیوں کے ذریعہ ایک رینک ایک پنشن کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جس کو بجٹ میں شامل کر لیا گیا ہے جس کیلئے خاص طور پر راہل گاندھی قابل مبارک باد ہیں۔ حکومت کے اس قدم سے لاکھوں سبکدوش فوجی مستفید ہوں گے اور مستقبل میں نئی نسل فوج میں بھرتی ہونے پر آمادہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے کچھ دن قبل لوک سیوا آیوگ کے امتحانات میں امیدواروں کو دو مزید مواقع فراہم کئے ہیں اور اب ۲۰۰۹ء سے ۲۰۱۳ء کے درمیان طلباء کیلئے تعلیمی قرض پر سود کو ختم کر دیا گیا ہے جس سے ۹ لاکھ طلباء مستفید ہوںگے۔ اس کے علاوہ بجٹ میں درمیانی طبقہ کیلئے کئی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ یو پی اے کے ذریعہ گزشتہ ۱۰ برسوں میں کئے گئے خواتین سے متعلق مسائل کا ازالہ کرنے کے سلسلہ میں خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ترقی پذیر اور پیداوار بڑھانے والا بجٹ پیش کر دیا۔ انہوںنے بجٹ کو عوامی مفاد کا بجٹ قرار دیا اور کہا کہ بجٹ میں انڈین آر می کے لوگوں کو تحفہ دے کر ان کا حوصلہ بڑھایاگیا ہے۔ ۹ لاکھ طلباء کو تعلیم دینے اور قرض میں سود کی شرح میں راحت کا اعلان کیا ہے۔ یو پی کانگری
س کے نائب صدر میڈیا سیل کے چیئر مین ستیہ دیو ترپاٹھی نے کہا کہ بجٹ میں چھوٹی گاڑیاں، بائک اور اسکوٹر کی ایکسائز ڈیوٹی کم کر کے قیمت میں تخفیف کی گئی ہے۔ مالیاتی خسارہ کو کم کرنے، اقلیتوں کو خاص سہولتیں دینے اور مغربی و پہاڑی صوبوں کیلئے ۱۲۰۰ کروڑ روپئے کا نشانہ رکھاگیا ہے۔ بیروزگاری دور کرنے اور دس سال میں دس کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کا منصوبہ ہے ۔ دلتوں کو صنعتیں قائم کرنے اور پونجی کی مدمیں ۲۰۰ کروڑ روپئے دے کر چھوٹی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ ریاستی کانگریس کمیٹی نے وزیر اعظم منمو ہن سنگھ و سونیا گاندھی اور پی چدمبرم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
کانگریسی لیڈروںنے بجٹ کو عوامی مفاد، کسانوں کے مفاد، طلباء کے مفاد والا بجٹ قرار دیتے ہوئے مرکز کی یو پی اے حکومت اور پارٹی کے دیگر بڑے لیڈروں کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ بجٹ سے غریب عوام کو زیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔